ریاض (نیوز ڈیسک ) سعودی عرب میں سزائے موت کی کیسز میں اضافے کے ساتھ جلادوں کی تعداد کم پڑرہی ہے۔ سعودی حکام نے اس کمی کو پورا کرنے کے لئے اشتہار شائع کیا ہے۔ جس کے تحت سعودی عرب 8 نئے جلاد بھرتی کررہا ہے۔ سعودی عرب سزائے موت کی سزائوں پر فوری عمل کرنے والا پہلا ملک ہے۔ جلادوں کا کام سزئے موت کے قیدیوں کا تیز دھار تلوار سے سر قلم کرنا ہے۔ دنیا کے 5 اسلامی ممالک میں سزادینے کا یہ لرزہ خیز طریقہ کار موجود ہے۔ اس کام کو انجام دینے کے لئے پتھر کا دل رکھنے والا انتہا ئی بے رحم انسانوں کو بھرتی کیا جاتا ہے۔ جو بلا جھجک اس کام کو انجام دییتے ہیں۔ اس کام کے لئے کسی قابلیت کی ضرور ت نہیں اگر کسی قسم کی قابلیت کی ضرورت ہے تو وہ بے رحمی اور انہتائی سنگدلی۔ سعودی عرب میں موت سزائیں بڑھ رہی ہیں اس کام کو انجام دینے کے لئے اضافی بھرتیاں کرنے کے لئے فی الحال 8 نئی اسامیوں کے لئے اشتہا شائع کیا گیا ہے ۔
اتوار کو سر قلم کئے جانے والا 88 واں شخص تھا ۔ رواں سال اب تک 88 افراد کے سر قلم کئے جاچکے ہیں جبکہ 2014 کے پورے سال 88 افرد کا سر قلم کیا جاچکا تھا ۔ ایمنسٹی کے مطابق گزشتہ سال سعودی عرب میں کم سے کم 90 لوگوں کا سرقلم کیا چکاہے۔ جن میں زیادہ تر کو قتل کے کیسز میں جبکہ 38 افراد کو منشیات کے استعمال اور فروخت کے جرم میں سزائے موت دے دی گئی ۔ جن میں سے آدھے سعودی باشندے اوردیگر پاکستانی، یمن، شام، بھارتی، انڈونیشیائی ، برمی، چیڈ، ایریٹیریا، فلپائن اور سوڈان کے باشندے تھے۔
ایک تبصرہ شائع کریں