غیبت گو سے بچو​:شیخ سعدی فرماتے ہیں


کسی عالم سے دریافت کیا گیا۔

"اگر کوئی پارسا شخص انتہائی حسین ہو اور کسی بند کمرے میں کسی حسینہ کے ساتھ محو گفتگو ہو۔ ایسے میں انہیں دیکھنے والا کوئ نہ ہو۔ نفس بھی طلبگار قربت ہو، اور شہوت بھی غالب۔ مقولہ عرب کے مطابق کھجوریں پکی ہیں اور باغبان روکنے والا نہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ایسی حالت میں پرہیز گاری کی وجہ سے بچا رہے۔"

عالم نے جواب دیا۔

" اگر اپنے آپ کو خرمستیوں سے بچا بھی لےتو برائی کرنے والوں کی بدخوئی اور ملامت سے نہ بچ سکے گا۔"

اس کلام کا حاصل یہ ہے 
’انسان اپنے نفس کی برائی سے بچ سکتا ہے مخالف کی بدگمانی سے نہیں‘

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی