نیدرلینڈز کے اسلام مخالف سیاست دان گیرٹ وائلڈرز نے کہا ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے خاکوں کو اپنی پارٹی کو دیے گئے ٹی وی سلاٹ میں دکھائیں گے۔
یہ خاکے گذشتہ ماہ ٹیکسس میں دکھائے گئے تھے جہاں دو مسلح افراد نے حملہ کر دیا تھا۔ وائلڈر اس ایونٹ میں خاص مقرر کے طور پر شریک ہوئے تھے۔
گیرٹ وائلڈر کا کہنا ہے کہ وہ ان خاکوں کو دکھائیں گے کیونکہ پارلیمان نے اپنے احاطے میں ان خاکوں کی نمائش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
وائلڈرز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’شدت پسندوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتے اور ہمارے لیے نیدرلینڈز میں آزادیِ اظہار کتنا اہم ہے۔‘
پارٹی فار فریڈم (پی وی وی) کے سربراہ وائلڈرز کئی مرتبہ اسلام اور بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے نیدرلینڈز آنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں۔ وہ نیدر لینڈز میں قرآن پر پابندی لگانے کامطالبہ بھی کر چکے ہیں۔
دسمبر 2014 میں اعلان کیا گیا تھا کہ وائلڈرز پر ملک میں موجود مراکش برادری کے خلاف نسلی نفرت کو بڑھاوا دینے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔
یاد رہے کہ تین مئی کو امریکی شہر ڈیلس کے قریب کانفرنس سینٹر میں ہونے والی پیغمبر اسلام کے خاکوں کی نمائش پر حملہ کرنے والے دونوں مسلح افراد کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جبکہ ایک پولیس اہکار زخمی ہوا تھا۔
یہ خاکے گذشتہ ماہ ٹیکسس میں دکھائے گئے تھے جہاں دو مسلح افراد نے حملہ کر دیا تھا
اس کانفرنس میں ایک مقابلہ بھی شامل تھا جس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں پر دس ہزار ڈالر کا انعام رکھا گیا تھا۔
سنہ 2006 میں ڈنمارک کے ایک اخبار کی جانب سے پیغمبر اسلام کے طنزیہ خاکے شائع کرنے کےخلاف دنیا بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے۔ بی بی سی اردو
ایک تبصرہ شائع کریں