پشاور/چارسدہ (اردو وائس آف پاکستان مانیٹرنگ 21 جنوری 2016) پاکستان میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانے میں کہیں نہ کہیں بااثر افراد ملوث ہوہی پاتے ہیں۔ باچا خان یونیورسٹی پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں بھی ایک اہم شخص ملوث نکلا ہے۔ نیشنل ڈائرکٹوریٹ آف سیکیوریٹی افغانستان کے سابق چیف رحمت اللہ نبیل اس حملے براہ راست ملوث ہے۔
حملے کے لئے افغانستان کے سابق انٹیلی جنس افسر نے معاونت کی جبکہ بھارتی قونصلیٹ نے اسے یہ ٹاسک دیا۔ سابق این ڈی ایس چیف نے طالبان کمانڈر عمرمنصور سے حملہ آور حاصل کئے تھے اور معاوضہ بھی سابق چیف نے ان کے ساتھ طے کیا تھا انکے طالبان رہنما ملا فضل اللہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ ان کے خلاف معلومات جمع کی گئی ہیں جلد تمام معلومات افغان حکومت کو فراہم کی جائٰں گی یہ وہی شخص جو افغان صدر کے پاکستان دورے پر احتجاجاً مستعفی ہوگیا تھا۔
ایک تبصرہ شائع کریں