بی جے پی کے ایم ایل اے کیلاش چوہدری نے کانگریس کے نائپ صدر راہول گاندھی کو بھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب بی جے پی کے ایک اور ایم ایل اے گیان دیو اہوجا جن کا تعلق راجستان کے الور ضلعے کے رام گڑھ سے سے ہے نے کہا کہ جواہر لال یونیورسٹی بے حیائی اور عصمت فروشی کا اڈہ بن چکا ہے۔ روزانہ نومولود بچوں کے 50 ہزار ہڈیاں، 3 ہزار استعمال شدہ کنڈوم، 500 استعمال شدہ حمل گرانے والے انجکشن، 10 ہزار سیگریٹ کے ٹکڑے جواہر لال یونیورسٹ سے برآمد ہوتے ہیں۔ جہاں لڑکے اور لڑکیاں ننگے ہوکر ثقافتی پروگروموں کے نام سے منعقد ہونے والے پروگراموں میں ڈانس کرتے ہیں۔
اہوجا پیر کے روزیعنی 22فروری کو ایک ریلی کی قیادت کر رہے تھے۔ ریلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ عوام کے سامنے وہ حقائق رکھنا چاہتے ہیں جو سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن چینل میں آرہی ہیں۔ جے این یویعنی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ثقافتی پروگراموں کے نام پر کیا کیا ہورہے ہیں۔ انہوں نے ایک لسٹ نکالی اور پڑھنا شروع کیا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے روزانہ دیسی اور غیر ملکی شراب کی 2000 بوتلیں برآمد ہوتی ہیں۔ 10 ہزار سے زائد جلی ہوئی سگریٹ کے ٹکڑے، 4 ہزار سے زائد سگار، 2 ہزار چپس کے ریپر اور 3000 سے زائد استعمال شدہ کونڈوم ملتے ہیں۔ 500 استعمال شدہ حمل گرانے والے انجکشن بھی ملے ہیں۔ 50 ہزار نومولود بچوں کی ہڈیاں برآمد ہوئیں ہیں۔ سوچئے کہ وہاں ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ کیا کیا ہوتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں