برآمدی شعبہ غیر فعال، ملک کو جاب پروموٹرز دیوالیہ ہونے سے بچا سکتے ہیں
قانون سے تجاوز کرنے والے ادارے خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔ میاں زاہد حسین
پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ دیار غیر میں مقیم پاکستانی سالانہ انیس ارب ڈالر وطن بھجواکر ملک و قوم کی بڑی خدمت کر رہے ہیں۔ انکی فلاح کیلئے اقدامات کیئے جائیں جبکہ اوورسیز ایمپلائیمنٹ کے شعبہ کو توجہ دی جائے۔ افرادی قوت کو باہر بھجوانے والے پروموٹرز کو سازگا ر ماحول دیا جائے تو وہ ملکی معیشت کی کایا پلٹ سکتے ہیں۔میاں زاہد حسین بزنس مین پینل کے فرسٹ وائس چےئر مےن اور سابق صوبائی وزیر نے اوورسیز ایمپلائیمنٹ پروموٹرز کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی معیشتیں تیزی سے سکڑ رہی ہیں جس کی وجہ سے بجٹ خسارے ،بے روزگاری اور انکی کرنسی کی بے قدری میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے ترسیلات وصول کرنے والے ممالک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔
عرب ممالک کی آمدنی میں جہاں ستر فیصد کمی آئی ہے وہیں یمن اور شام کی جنگ پر انکے اربوں ڈالر ضائع ہو رہے ہیں اور ان اخراجات میں کمی کے بجائے اضافہ ہو رہا ہے جس سے پاکستان آنے والی ترسیلات پرمنفی اثرات پڑیں گے۔ ادھر ایکسپورٹ سیکٹر بتدریج سکڑ رہا ہے۔حکومت کی تمام تر توجہ برآمدی شعبہ کو مراعات دینے پر مبذول ہے جو نا اہل ایکسپورٹ مینیجرز کی وجہ سے روبہ زوال ہے۔ ان حالات میں زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھ کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے اور بے روزگاری میں کمی کیلئے جاب پروموٹرزافرادی قوت برآمد کر کے سب سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔مین پاور کی ایکسپورٹ مارکیٹ سکڑ رہی ہے اسلئے حکومت اور نجی شعبہ مل کر نئی منڈیاں تلاش کریں۔ساری عمر دیار غیر میں رہ کر زرمبادلہ پاکستان بھجوانے والے جب واپس لوٹتے ہیں تو انکا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا اسلئے انکی فلاح کیلئے پنشن اور دیگرا سکیموں پر بھی غور کیا جائے۔اوورسیز پاکستانیز کی وزارت اور امیگریشن بیورو کی استعداد بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ ادارے افرادی قوت کی برآمد میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس شعبہ کو سرکاری سرپرستی کی ضرورت ہے جبکہ مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروںکو انھیں ہراساں کرنے سے روکا جائے۔
ریگولیٹر کو اطلاع دئیے بغیر چھاپے بلا جواز ہیں جس سے خوف و ہراس پھیلتا ہے جو کاروباری ماحول کو مسموم کر دیتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں