90 سالہ سابق امریکی سینیٹر ایک مرد سے شادی کریں گے

وفورڈ ہم جنس شادی کے حامی ہیں

کرٹیسی بی بی سی اردو
امریکہ کے ایک 90 سالہ سابق سینیٹر رواں ہفتے دوبارہ شادی کر رہے ہیں لیکن اس بار وہ شادی کسی خاتون سے نہیں بلکہ ایک مرد سے کریں گے۔

سابق سینیٹر ہیرس وفورڈ نے نیویارک ٹائمز میں لکھے گئے ایک مضمون میں ہم جنس شادی کی شدید حمایت کی ہے۔

ہیرس وفورڈ کے مطابق وہ خود کو خوش قسمت محسوس کرتے ہیں کہ ایک ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جس میں ’ہم جنس‘ سے شادی کرنے کا رجحان مستحکم ہو رہا ہے۔

وفورڈ نے مزید کہا ہے کہ ان کی زندگی’ دو بھرپور پیاروں کی کہانی‘ ہے جس میں ایک ان کی بیوی کلیر ہیں جو 1996 میں فوت ہو گئیں اور 40 سالہ میتھیو چارلیٹن۔

’میں جن سے پیار کرتا ہوں ان میں جنسم کے حوالے سے تفریق نہیں کرتا۔ میری نصف صدی تک ایک قابل تعریف خاتون کے ساتھ شادی رہی اور اب میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے ایک بار پھر سے خوشی ملی۔‘

امریکہ میں 2015 میں سپریم کورٹ نے ریاستوں میں ہم جنس شادیوں پر پابندی کو مسترد کر دیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں ہم جنس شادیوں کو قانونی حیثیت حاصل ہو گئی۔

ہیرس وفورڈ 1991 سے 1995 تک ریاست پینسلوینيا سے ڈیموکریٹ کے سینیٹر رہے۔

ہیرس وفورڈ نے سابق صدر بل کلنٹن اور باراک اوباما کے ساتھ بھی کام ہے۔

ہیرس وفورڈ کی بیوی کی موت کے پانچ برس بعد میتھیو چارلٹن سے ملاقات ہوئی۔

وفورڈ کے مطابق’ 90 برس کی عمر میں وہ اس زمانے میں موجود ہونے پر خوش قسمت تصور کرتے ہیں جس میں سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کرتے ہوئے اس کو استحکام بخشا کہ شادی کسی کی جنسی فطرت، انتخاب اور خوابوں پر مبنی نہیں بلکہ یہ پیار پر مبنی ہے اور اسے براک اوباما نے’ شادی کی عظمت‘ کہا۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی