کراچی (ویب ڈیسک) بلوچستان کا خزانہ لوٹ کر 73 کروڑ روپے گھر میں رکھنے والے میگا کرپشن سکینڈل میں ملوث بلوچستان کے گرفتار سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی نے تفتیش کے دوران 11 ساتھیوں کے نام اگل دیئے ہیں جن میں سے پہلے شخص سہیل مجید کوکراچی سے گرفتار کرلیاگیا ہے، کراچی سے گرفتار ملزم کے قبضے سے اہم دستاویزات بھی برآمد کرلی گئیں ہیں۔ نیب حکام کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں کارروائی کرتے ہوئے مشتاق رئیسانی کے سہولت کارسہیل مجید شاہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے جسے نیب حکام کے حوالے کیاجائے گا۔ میڈیا کے مطابق سہیل مجید شاہ سیکریٹری خزانہ کے لیے منی لانڈرنگ کا کام بھی کرتاتھا اور سرکاری فنڈز کی خوردبرد میں بھی ملوث ہے۔ اور ممکنہ طور پر برآمد ہونے والی رقم سے زیادہ منی لانڈرنگ بھی کرچکا ہوگا۔
گزشتہ دنوں نیب حکام نے کاروائی کرتے ہوئے کوئٹہ میں واقع مشتاق رئیسانی کے گھر سے بیگوں، بکسوں اور کارٹنز میں بھرے کروڑوں پاکستانی روپے اور کروڑوں کے ڈالرز اور سونا برآمد کرکے رئیسانی کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی تھی، دوران تفتیش ریئسانی نے اپنے 11 کارندوں کے نام بتا دیئے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں