بلاگر ابوالحسنین : آپ کے پاس اکثر ایسے مسیجز آتے ہونگے جن کو پڑھ کر آپ کے دل انسان ہونے کے ناطے جذبہ خدمت جاگ گیا ہو۔ دل چاہ رہا ہو کہ اس بیچاری کی مدد کی جائے۔ کیونکہ مسیجز ہی کچھ ایسے لکھے ہوتے ہیں ’’پلیز آپ میرے اس نمبر 0345XX154541 پر 50 کا ٹیلی نارکا ایزی لوڈ کروادیں میں بہت مشکل میں ہوں، بعد میں واپس کردوںگی۔ صبا‘‘ یا ’’پلیز آپ کو خدا و قرآن کا واسطہ ہے میرے اس نمبر پر 0300XXX12154 پر 50 کا جاز لوڈ کریں میں بہت پریشانی میں ہوں آپ مجھے جانتے ہو۔ کال می۔ صبا ‘‘ یا ’’ میری امی ہسپتال میں ہے۔ میں بہت پریشان ہوں مجھے ضروری کال کرنی ہے۔ پلیز میرے اس نمبر 0300XXX12154 پر ایزی لوڈ کردیں، بعد میں واپس کردوں گی۔ صبا‘‘
ایسے مسیج پڑھ کر بعض درد دل رکھنے والے حضرات اکثر اُن کے جھانسے میں آجاتے ہیں اور 50 کی جگہ 100 یا اس سے بھی زیادہ کا بیلینس بھی بھیج دیتے ہیں۔ اور ایسے بھے لڑکے ہوتے ہیں جو پہلے فون کرتے ہیں یہ کانفرم کرنے کے لئے کہ واقعی میں لڑکی ہے۔ لڑکی کی آواز میں دو چار دوستی کی باتیں سن کر جیپ بھی خالی کردیتے ہیں۔
میرے کچھ دوستوں نے تفریح کے لئے ایک تجربہ کیا۔ اتفاق سے ان میں سے ایک لڑکی کی آواز میں ایسی باتیں کرتا کہ کوئی نہ پہچان سکے کہ یہ لڑکا ہے۔ اپنے ہی دوست کو دو چار مس کالیں دیں تو اس کے مسیج آنے شروع ہوئے، ادھر سیانے نے نام لڑکی والا لکھ کر بھیجا۔ پھر تو لڑکا پاگل سا ہوگیا۔ فوراً فون کیا۔ ادھر نقلی لڑکی نے لڑکیوں والی آواز میں دوستی کی ایسی باتیں کیں کہ لڑکا ملنے کو ترس گیا۔ لڑکے کو جگہ بتا دی گئی کہ یہاں پر آجاو۔ اور مزہ لینے کے لئے بلڈنگ کے اوپر سے دیکھنے لگے۔ دیکھا تو لڑکا بھاگا بھاگا آرہا ہے۔ ادھرے لڑکے بھی فون پر بات چیت جاری رکھتے ہوئے دیئے ہوئے مقام پر پہنچ گئے۔ لڑکے کا فون کان میں ہی لگا پڑا ہے۔ جلدی جلدی میں رش والی سڑک بھی عبور کی اور پسینہ پسینہ ہوکر مجوزہ جگہ پر پہنچا تو لڑکی کی جگہ شرمندگی اور قہقہوں نے اس کا خوب استقبال کیا۔
تو دوستو! دوستی ایسی نہیں ہوتی۔ بن دیکھے، بنا ملے کوئی کسی کی دوست نہیں ہوسکتی۔ تو ایسے میسیجز پر زیادہ توجہ نہ دیں۔ اور درجہ ذیل ویڈیو دیکھیں سب سمجھ میں آجائے گا۔
Hosptal wali Saba pakri gayee by myvoicetv
ایک تبصرہ شائع کریں