پشاور / چترال ( رپورٹ ابوالحسین : ٹائمز آف چترال28 جون 2016 ) دنیا کے بلند ترین پولرگراونڈ شندور میں سالانہ ہونے والے میلے شندور پولو فیسٹیول کی تاریخوں میں عید الفطر کے پیش نظر ایک بار پھر تبدیلی کردی گئی ہے۔ یہ فیصلہ پیر کے روز ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخواہ کے منیجنگ ڈائریکٹر مشتاق احمد کے ساتھ ان کے آفس میں ہونے والی میٹنگ میں کیا گیا۔ اب فیسٹیول 15 جولائی کے بجائے 22 جولائی کو شروع ہوکر 24 جولائی کو اختتام پذیر ہوگا۔
مشتاق احمد نے بتا یا کہ کہ شندور فیسٹیول کی تاریخوں میں تبدیلی تمام ٹیموں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید منانے کے بعد کھلاڑیوں کو اپنے گھوڑوں کے ہمراہ گزشتہ مقرر کردہ تاریخوں میں شندور پہنچنا قدر ےمشکل تھا اور انہیں مقابلے شروع ہونے سے پہلے پریکٹس کا موقع بھی نہیں مل پاتا ہے۔ نئی تاریخوں میں وہ آسانی سے پہنچ سکیں گے اور پریکٹس کا بھی انہیں موقع ملے گا۔
میٹنگ میں ایڈمن سجاد حمید، جنرل منیجر ٹورزم انفارمیشن سنٹرز محمد علی سید، چیف پلاننگ آفیسر حیات علی شاہ اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔
حکام نے بتایا کہ شندور پولو فیسٹیول اب 22 جولائی کو شروع ہوگا اور 24 جولائی کو اختتام پذیر ہوگا۔ شندور میلہ ہر سال 7 سے 9 جولائی کو ہوا کرتا تھا لیکن اس سال عید الفطر کے پیش نظر شیڈول میں تبدیلی کردی گئی۔
چترال کے بلند ترین پولو گراونڈ شندور میں سالانہ منعقد ہونے والا میلہ اب ایک بین الاقوامی ایونٹ بن چکا ہے۔ دنیا بھر سے سیر و سیاحت کے شوقین لوگ میلے میں شریک ہوتے ہیں۔ فری اسٹائل پولو سے محظوظ ہوتے ہیں ۔ شندور کی ٹھنڈی ہواوں کے مزے لیتے ہیں ۔ صوبائی حکومت اپنے مالیاتی شعبے سے ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخواہ کے ذریعے ضلعی انتظامیہ کو میلے کے انتظامات کے لئے فنڈز فراہم کرتی ہے۔ ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخواہ مختلف مہمات کے ذریعے میلے کی تشہیر کرتی ہے ۔ اور میلے کے دوران سیاحوں کے لئے شندور کے مقام کے ٹینٹ ویلیجز، کھانے پینے اور دیگر اشیاء کے اسٹالز اور ٹورزم انفارمیشن مراکز قائم کرتی ہے ۔ اور ساتھ ساتھ مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے قیام و طعام کا بھی انتظام کرتی ہے۔
چترال ایک پر امن علاقہ ہے ۔ اس لئے ہزاروں سیاح بلا خوف و خطر ہر سال چترال آتے جاتے ہیں ۔ چترال میں سیاحوں کی آمدورفت کیلاش فیسٹیولز اور جشن شندور کے موقع پر زیادہ ہوتی ہے۔ اس سال بھی توقع کی جارہی ہے کہ گزشتہ سالوں سے زیادہ مقامی اور غیر ملکی سیاح شندور میلہ دیکھنے آئیں گے۔ اس کی ایک وجہ بھی ہے کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں اس سال صوبے کے حالات پر امن ہیں اور حکومت نے غیر ملکی سیاحوں کے لئے نان ابجیکشن سرٹیفیکیٹ ( این او سی ) کی شرط بھی ختم کردی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں