ایمریٹس گروپ نے مالی سال 2016-17 کی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج جاری کردیئے

کراچی:  ایمریٹس گروپ نے سال 2016-17 کی پہلی ششماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ گروپ کی آمدن مستحکم رہی تاہم مضبوط امریکی ڈالر اور ایئرلائن و سفری کاروبار کے لئے آپریٹنگ کے چیلنجنگ ماحول کے باعث منافع پر دگنا اثر پڑا۔  

ایمریٹس گروپ کی آمدن سال 2016-17کے ابتدائی چھ ماہ میں 12.7ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں ایک فیصد زائد ہے۔ 

گزشتہ سال ایمریٹس کا منافع بہت شاندار رہا تھا تاہم رواں سال اسی دورانئے کے دوران اس میں 64 فیصد کے ساتھ 364 ملین ڈالر کی کمی آئی۔ گروپ کی کیش پوزیشن 30 ستمبر 2016 کو4.1ارب ڈالر پر کھڑی ہے جبکہ 31 مارچ 2016 کو 6.4ارب ڈالر پر کھڑی تھی۔ اس کی بڑی وجہ نئے جہازوں کی خریداری، ایئرلائن سے متعلق انفراسٹرکچر منصوبے، نئے کاروبار و انضمام اور 1.1ارب ڈالر کے مجموعی بونڈز کی ادائیگیوں، قرضوں اور لیز کے بوجھ شامل ہیں۔ 

ایمریٹس ایئرلائن اور گروپ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو عزت مآب شیخ احمد بن سعید مختوم نے بتایا، "مالی سال 2016-17کی پہلی ششماہی میں ہماری کارکردگی دیگر بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں مضبوط امریکی ڈالر سے متاثر ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔ پہلے سے زیادہ مسابقت کے ساتھ پائیدار معاشی اور دنیا کے مختلف حصوں میں سیاسی بے چینی سے قیمتوں میں کمی کا دبا ¶ بڑھ گیا جس سے سفر کی طلب متاثر ہوئی۔" 

انہوں نے مزید کہا، "بین الاقوامی سطح پر کمزور معاشی منظرنامہ نیا رجحان ہے جس کا قریب المدت میں کوئی حل نہیں ہے۔ اس پس منظر کے برخلاف گروپ بدستور منافع بخش رہا اور ہماری مضبوط کاروباری بنیادیں بہتر حال میں موجود برقرار رہیں ۔ اس سال کے پہلے چھ ماہ میں ایمریٹس اور ڈناٹا نے گنجائش اور صلاحیت کے ساتھ ترقی کا سفر جاری رکھا۔ پروڈکٹ اور سروسز کے شعبے میں ہماری گزشتہ سرمایہ کاری سے اب منافع مل رہا ہے جس کی بدولت ہم اپنے معزز صارفین کو برقرار رکھنے اور نئے صارفین کو راغب کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ اس کا اندازہ ایئرلائن کی 2.3ملین مسافروں کے سفر سے بخوبی ہوتا ہے۔ ہم اہم سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں ہر صارف کے لئے زیادہ محنت سے کام کرنا پڑتا ہے اور خرچ ہونے والے ہر ڈالر کو پورے کاروبار میں مزید جدت اور مہارت لانے کے لئے استعمال کرنا ہوتا ہے۔ "

گزشتہ چھ ماہ میں گروپ نے ترقی جاری رکھی اور اپنے ملازمین کی تعداد میں اضافہ کیا جس سے اس کے مجموعی ملازمین کی تعداد 1 لاکھ 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جو 31 مارچ 2016 کے مقابلے میں 9 فیصد زائد ہیں۔ اس کی بڑی وجہ حال ہی میں ڈناٹا کے بزنس کا حصول اور ایمریٹس کے بڑھتے بیڑے میں معاونت ہے۔ 

ایمریٹس ایئرلائن نے انتہائی جدید ترین طیاروں میں سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس سے اس کی مجموعی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور صارفین کا سفر مزید بہتر گزرے گا۔ مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران ایمریٹس نے 8 عدد اے 380 ایئربس، 8 عدد بوئنگ 777 طیارے حاصل کئے جبکہ مزید 20 نئے طیارے مالی سال کے اختتام پر حاصل ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ ایمریٹس 19 عدد پرانے جہازوں کو بھی اپنے بیڑے سے ریٹائر کررہا ہے جبکہ مزید 8 طیارے 31 مارچ 2017 تک ریٹائر ہوجائیں گے۔ 

ایمریٹس کے عالمی روٹ کے نیٹ ورک نے مزید وسعت جاری رکھی جن میں چار نئے مقامات ین چوان، زہنگزہو، ینگون اور ہنوئی کا اضافہ ہوا۔ 30 ستمبر تک ایمریٹس کا عالمی نیٹ ورک 82 ممالک کے 155 شہر تک پھیل چکا ہے جبکہ فورٹ لا ¶ڈیریبل 15 دسمبر کو ایمریٹس کے عالمی نیٹ ورک میں شامل ہوجائے گا۔ 

ایمریٹس اے 380 طیاروں اور بوئنگ 777 طیاروں کے الگ الگ بیڑے چلا رہی ہے۔ وہ اپنے صارفین دبئی کے اسٹاپ کے ساتھ دنیا بھر کے کسی بھی مقام تک بہتر رابطوں کے ذریعے پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ 

ایمریٹس ایئرلائن میں یکم اپریل سے 30 ستمبر 2016 تک 28 ملین مسافروں نے سفر کیا جو گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 9 فیصد زائد ہے۔ کارگو کا حجم بدستور 1.3ملین ٹن پر مستحکم ہے جو ایئر فریٹ کی چیلنجنگ مارکیٹ میں ٹھوس کارکردگی ہے۔ 

ایمریٹس کی آمدن بشمول دیگر آپریٹنگ آمدن 1 فیصد معمولی کمی سے 11.4ارب رہی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں یہ11.5ارب ڈالر تھی۔ اس کی بڑی وجہ ناسازگار کرنسی ماحول تھا جہاں امریکی ڈالر میں استحکام رہا اور مسابقت میں اضافہ ہوا اور اس کے نتیجے میں اوسطا کرایوں میں کمی آئی۔ کرنسی کی تنزلی اور بعض افریقی ممالک میں کرنسی کی طلب میں کمی سے بھی ایئرلائن کی کارکردگی پر فرق پڑا۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر اس کے نیٹ ورک کی بڑی مارکیٹوں میں جاری معاشی گراوٹ اور منڈلاتے ہوئے سیکورٹی خطرات کے باعث سفر میں کمی آئی ہے۔ 

ایمریٹس کی آپریٹنگ لاگت میں 5 فیصد اضافہ ہوا۔ اوسط فیول کی لاگت میں گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 10 فیصد کمی آئی۔ تاہم فیول بدستور ایئرلائن کی لاگت کا سب سے بڑا جزو رہا۔ 

ڈیناٹا نے بھی اسکے عالمی بزنس میں اپنا استحکام جاری رکھا جو اب 83 ممالک پر محیط ہے۔ مالی سال 2016-17کی پہلی ششماہی کے دوران ڈناٹا کے بین الاقوامی آپریشنز اپنی مجموعی آمدن کے 67 فیصد رہے۔ 

ڈناٹا کی آمدن بشمول آپریٹنگ آمدن گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 14 فیصد سے بڑھ کر 1.6ارب ڈالر ہوگئی جو گزشتہ سال 1.4ارب ڈالر تھی۔ اس کی مستحکم کارکردگی کی بنیاد ڈناٹا کی یورپ اور امریکاز میں گرا ¶نڈ ہینڈلنگ بزنس کے حصول کے باعث ممکن ہوئی۔ مجموعی طور پر ڈناٹا کا منافع ایک فیصد کی معمولی کمی سے 150 ملین ڈالر رہا جس کی بڑی وجہ مضبوط امریکی ڈالر اور نئے کاروبار و انضمام کے اخراجات ہیں۔ 

ڈناٹا کے ایئرپورٹ آپریشنز گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں 31 فیصد اضافے سے 843 ملین ڈالر رہے۔ اس کے پورے آپریشنز میں ہینڈل ہونے والے جہازوں کی تعداد 75 فیصد اضافے سے بڑھ کر 2 لاکھ 97 ہزار 721 طیاروں تک پہنچ گئی ہے اور اس نے 1.2ملین ٹن کا کارگو ہینڈل کیا جو 28 فیصد زائد ہے اور گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ٹریفک میں الگ اضافہ ہواہے۔ 

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی