حب (ویب ڈیسک) بلوجستان کے علاقے حب کے قریب واقع درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 50 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں زخمیوں میں بعض کی بھی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
زرائع ابلاع کے مطابق بلوچستان کے علاقے حب میں واقع درگاہ شاہ نورانی میں زائرین کی بڑی تعداد موجود تھی ج دوران زور دار دھماکا ہوا دھماکے کے نتیجے 52 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اور 100 سے زائد زخمی ہیں، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ درگاہ شاہ نورانی میں سالانہ میلہ جاری ہورہا تھا اس دوران مزار کے احاطے میں دھمال کے دوران دھماکا ہوا ، دھماکے کے فوری بعد ریسکیو اہلکارموقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں اور زخمی و جاں بحق افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا ۔ انچارج ایدھی لسبیلہ حلیم لاسی نے دھما کے کے نتیجے میں 50 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ دھماکے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہیں، دھماکے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی میں پاک آرمی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، 50 فوجی اور 2 میڈیکل ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے سے جہاز کےذریعے زخمیوں کا انخلا ممکن نہیں تاہم ہیلی کے ذریعے امدادی کاموں کی کوشش کی جائے گی۔ پاک فوج کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں اور معمولی زخمیوں کو موقع پر ہی طبی امداد یقینی بنائی جائے۔
صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی دلی ہمدردی ہے۔ وزیراعظم نے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔
ذرائع کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے زیادہ تر افراد کرچی سے گئے تھے، کراچی کے علاقوں گھاس منڈی اور کورنگی سے زائرین کی بڑی تعداد نورانی درگاہ گئی ہوئی تھی جن کا دھماکے کے بعد کوئی پتا نہیں چل رہا ہے۔ گھاس منڈی سے نورانی جانے والوں کے عزیز و اقارب نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے خاندان کے 42 افراد درگاہ نورانی زیارت کے لیے گئے ہوئے تھے جن سے دھماکے کے بعد کوئی رابطہ نہیں ہو پارہا ہے۔ اور زیارت کے لیے جانے والوں میں 10 خواتین، 8 بچے اور 15 سے 20 مرد شامل ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں