بنگلہ دیش کی عوامی لیگ کی حکومت کی ایک اور گندی جسارت، اسلام کو سرکاری مذہب سے خارج کریگی

بنگلہ دیشن (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی خبررساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی رولنگ پارٹی عوامی لیگ کے ایک سینئر رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام کو موزون وقت آنے پر سرکاری مذہب سے ختم کردیا جائے گا۔

پارٹی کے پریزیڈیم کے ممبر اور سابق وزیر عبدالرزاق نے گول میز کانفرنس میں کہا ہے کہ اسلام کو سرکاری مذہب حساس وجوہات کی وجہ سے رکھا گیا ہے۔  

’’ میں بیرون ملک بھی یہ کہہ چکا ہوں اور یہاں ایک بار پھر کہنے جارہا ہوں کہ موزون وقت آنے پر اسلام کو بنگلہ دیش کے آئین میں سرکاری مذہب کی حیثیت سے خارج کردیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے یہ بات بی ڈی نیوز 24 سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔ 

حکومتی جماعت کے رہنما نے نیشنل پریس کلب میں سارک کلچرل سوسائیٹی کے تحت بنگلہ دیش کے سیکیولر ٹریڈیشن کے موضوع پر ہونے والے گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھی یہ بیان دیا ہے۔ 

رزاق نے مزید کہا کہ سیکیولرزم کی قوت بنگلہ دیشی عوام ہیں۔ ملک میں عقلیت نام کی کوئی چیز نہیں۔ 1972 میں بنگلہ دیشن کے آئیں میں سیکیولرزم کو 4 بنیادی اصولوں میں شامل کیا گیا تھا، پاکستان سے بنگلہ دیش کو چھیننے کے لئے تمام مذاہب کے لوگوں نے ملک کر جدجہد کی۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی