۔ مرک کی صحت عامہ اور لائف سائنس مصنوعات کی پاکستان بھر میں دستیابی برقرار رہے گی
۔ معاہدے میں تمام کنٹریکٹ اور مستقل ملازمین کی دو سال تک ملازمت کی ضمانت دی گئی ہے
۔ کوئٹہ اور کراچی میں مینوفیکچرنگ سائٹس کا پائیدار مستقبل محفوظ بنا لیا گیا
۔ کوئٹہ اور کراچی میں مینوفیکچرنگ سائٹس کا پائیدار مستقبل محفوظ بنا لیا گیا
جرمنی کے دوا ساز ادارہ مرک کے جی اے اے (Merck KGaA) نے صف اول کے ملکی ادویہ ساز ادارے مارٹن ڈاو کو پاکستان میں اپنی شیئر ہولڈنگ فروخت کردی ہے ۔ دونوں اداروں نے طویل المدت معاہدوں پر بھی اتفاق کیا ہے جس کے ذریعے انہیں مرک کے پاکستانی کاروبار میں اس کی صحت عامہ اور لائف سائنس کے پورٹ فولیو تک رسائی حاصل ہوگی اور اسکے مریضوں و صارفین کو اس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
مرک کے ہیلتھ کیئر بزنس کے چیف آپریٹنگ آفیسر سائمن سٹیرج نے بتایا، 'ہمیں پورا یقین ہے کہ مارٹن ڈاو ¿ ایک بہترین پارٹنر ثابت ہوگا جو پاکستان میں بزنس کی طویل المیعاد بنیادوں پر پائیدار ترقی کو یقینی بنائے گا'۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیئرز بیچنے کی وجوہات میں ادارے کی اہم حکمت عملی شامل ہے ۔
مارکر خاندان اس بزنس کا بانی ہے اور وہ مارٹن ڈاو کے ساتھ بدستور شیئر ہولڈر رہے گا اور وہ مشترکہ طور پر ان اقدار اور اخلاقیات پر قائم رہیں گے جو مرک کے قابل قدر ملازمین، مریض اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لئے طرہ امتیاز ہے۔
نئے مالکان کی سربراہی میں مرک پاکستان ایک الگ ادارے کے طور پر انہی ملازمین کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے گا۔ اس معاہدے کے تحت کوئی آپریشن بند نہیں کیا جائے گا، کسی کی ملازمت ختم نہیں ہوگی اور مارٹن ڈاو موجودہ بزنس کی ترقی اور اسے آگے بڑھانے کے لئے پرعزم رہے گا ۔ مارٹن ڈاو ¿ نے تمام مستقل اور کنٹریکٹ ملازمین کو دو سال تک ملازمت کے تحفظ کی بھی ضمانت دی ہے۔ اس کے علاوہ مرک کی جانب سے اپنے ملازمین کو اختتام پر ویلکم بونس بھی دیا جائے گا۔
مارٹن ڈاو کے چیئرمین جاوید اَکھائی نے بتایا، 'ہمارا ارادہ ہے کہ پاکستان میں مرک کے شاندار ریکارڈ کو آگے بڑھایا جائے اور ملازمین کے حقوق کو اسی انداز سے تحفظ فراہم کیا جائے جس طرح سے مرک میں ملازمین کو گزشتہ سالوں کے دوران حاصل رہا۔ مجھے یقین ہے کہ تمام ملازمین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز یہ جان کر فخر کریں گے کہ اب وہ ملک کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی فارماسوٹیکل گروپ کا جامع حصہ ہیں۔ '
ایک تبصرہ شائع کریں