58 پاکستانی 68 بھارتی اور 600 مصری حجاج سمیت 1000 سعودی عرب میں جان بحق ہوگئے

سعودی عرب میں شدید گرمی، 600 مصری شہریوں سمیت 920 حجاج کرام جاں بحق ہوگئے.

58 پاکستانی 68 بھارتی اور 600 مصری حجاج سمیت  1000 سعودی عرب میں جان بحق ہوگئے


سعودی عرب میں دوران حج جاں بحق افراد کی تعداد 1000 سے زائد ہو گئی جس میں 58 پاکستانی بھی شامل ہیں۔


عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق زیادہ تر اموات گرمی کی شدت یا گرمی سے ہوئی پیچیدگیوں کے باعث ہوئیں، جاں بحق ہونے والوں میں سے 658 افراد کا تعلق مصر سے اور 68 کا تعلق بھارت سے ہے۔

سعودی میڈیا کے مطابق اردن، انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور کردستان ریجن کے شہریوں کی اموات کی بھی تصدیق ہوئی۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دوران حج انتقال کر جانے والے بیشتر افراد حج ویزے پر نہیں بلکہ سیاحتی یا وزٹ ویزا پر تھے۔

تیونس اور اردن کی وزارت خارجہ کے حکام نے بھی بیشتر جاں بحق شہریوں کے حج ویزے پر نہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔

پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے دوران حج 35 شہریوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے حجاجِ کرام کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے پاکستانی سفارت خانے کے حکام کو حجاج کرام کو تمام سہولتیں دینے کی ہدایت کی ہے۔

عرب سفارتکار کے مطابق پیر کے روز درجہ حرارت 51.8 ریکارڈ کیا گیا جس سے 1000 سے زائد حجاج کرام جاں بحق ہوگئے، سفارتی ذریعہ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں سے کئی مصری شہری غیر رجسٹرڈ بھی تھے ، ایک سفارتکار نے بتایا کہ جاں بحق حاجیوں میں 68 بھارتی شہری بھی شامل ہیں، چند بھارتی شہری لاپتہ بھی ہیں، انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور عراق کے خود مختار خطے کردستان نے بھی اپنے اپنے ملک کے حجاج کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی .

اردنی حکام کا کہنا ہے کہ وہ 20 لاپتہ حاجیوں کی تلاش کر رہے ہیں،80 دیگر جن کے بارے میں ابتدائی طور پر لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی تھی وہ اسپتالوں میں موجود تھے۔ 

سعودی عرب نے حجاج کی اموات کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی ہیں،اگرچہ کہ اس نے صرف اتوار کو ہی گرمی سے تھکن کے 2,700 سے زیادہ واقعات رپورٹ کیے ۔سفارت کار نے کہا کہ کچھ بھارتی حجاج لاپتہ بھی ہیں، لیکن انہوں نے صحیح تعداد بتانے سے انکار کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا ہر سال ہوتا ہے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس سال یہ غیر معمولی حد تک زیادہ ہے۔ایک عرب سفارت کار نےبتایا کہ تمام اموات گرمی کی وجہ سے ہوئیں، حجاج کرام کے مرنے کی خبریں سامنے آنے کے بعد لاپتہ حجاج کی تلاش میں ان کے رشتہ داروں اور اہلخانہ نے اسپتالوں سے رابطے اور آن لائن درخواستیں دینا شرع کردیں۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی