کراچی : ڈیجیٹل ادائیگیوں کے عالمی لیڈرVisa (NYSE: V) نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں کارڈ ہولڈرز اب اپنے Visa کارڈز گوگل والیٹ کے ساتھ منسلک کر سکتے ہیں۔یہ اعلان گزشتہ روزVisa کی طرف سے منعقد کی جانے والی ایک اہم تقریب میں کیا گیا جس میں پاکستان کی مالی صنعت کے سینئرممبرز شریک ہوئے۔
آج سے HBL،بینک الفلاح،UBL اورمیزان بینک کے Visa کارڈ ہولڈرز ایسی تمام جگہوں پر جہاں کانٹیکٹلیس ادائیگی قبول کی جاتی ہیں،اپنے Visa کارڈز کو اینڈرائیڈ اورWear OS ڈیوائسز پر اپنے گوگل والیٹ سے منسلک کر سکتے ہیں۔ الائیڈ بینک، زندگی،جے ایس بینک اور ایزی پیسہ جلد دستیاب ہو ں گے۔ یہ انٹیگریشن، کانٹیکٹلیس ادائیگیوں کے لیے اپنے موبائل فونز کے استعمال سے مقامی لوگوں اور سیاحوں کو ایک جیسی آسانی کی پیشکش کرتے ہوئے پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔
Google Pay کا بنیادی ستون حفاظت ہے،کیونکہ اس کی بنیاد ٹوکنائزیشن (Tokenization) پر ہے، یہ ایک ایسی محفوظ ٹیکنالوجی ہے جو کارڈ ہولڈر کی حساس معلومات، جیسا کہ 16 اعداد کے پرائمری اکاؤنٹ نمبر (PAN) کو ایک ٹوکن نمبر سے تبدیل کر دیتی ہے۔ ٹوکنائزیشن دھوکے بازی کے امکان کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے اور کارڈ آتھورائزیشن کی شرحوں کو بہتر بناتی ہے۔
آج سے HBL،بینک الفلاح،UBL اورمیزان بینک کے Visa کارڈ ہولڈرز ایسی تمام جگہوں پر جہاں کانٹیکٹلیس ادائیگی قبول کی جاتی ہیں،اپنے Visa کارڈز کو اینڈرائیڈ اورWear OS ڈیوائسز پر اپنے گوگل والیٹ سے منسلک کر سکتے ہیں۔ الائیڈ بینک، زندگی،جے ایس بینک اور ایزی پیسہ جلد دستیاب ہو ں گے۔ یہ انٹیگریشن، کانٹیکٹلیس ادائیگیوں کے لیے اپنے موبائل فونز کے استعمال سے مقامی لوگوں اور سیاحوں کو ایک جیسی آسانی کی پیشکش کرتے ہوئے پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہے۔
Google Pay کا بنیادی ستون حفاظت ہے،کیونکہ اس کی بنیاد ٹوکنائزیشن (Tokenization) پر ہے، یہ ایک ایسی محفوظ ٹیکنالوجی ہے جو کارڈ ہولڈر کی حساس معلومات، جیسا کہ 16 اعداد کے پرائمری اکاؤنٹ نمبر (PAN) کو ایک ٹوکن نمبر سے تبدیل کر دیتی ہے۔ ٹوکنائزیشن دھوکے بازی کے امکان کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے اور کارڈ آتھورائزیشن کی شرحوں کو بہتر بناتی ہے۔
کنٹری مینجرVisa برائے پاکستان و افغانستان،عمر خان نے کہا کہ" ہم پاکستان کے ڈیجیٹل ادائیگی کے ماحولیاتی نظام کو ترقی دینے کے لیے گوگل کے ساتھ اس شراکت داری کے ذریعے اپنے مسلسل عزم کے اظہار پر بہت خوش ہیں۔ پاکستان ڈیجیٹائزیشن کی ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور صارفین کی طلب بڑھ چکی ہے،کیونکہ 2024 میں بینکوں اور EMIs کی طرف سے پراسیس کی جانے والی کل ریٹیل پیمنٹس میں ڈیجیٹل لین دین کا حصہ بڑھ کر 84 فیصد ہو گیا۔ گوگل والیٹ کی صلاحیت اس مانگ کو پورا کرنے میں مدد دے گی اور بہتر بنائی گئی سیکیورٹی اور سہولت کے ذریعے کسٹمر کے تجربے میں اضافہ کرے گی۔ پاکستانی جب بھی سفر کریں گوگل والیٹ کو استعمال کر سکتے ہیں اور پوری دنیا میں اس بے خلل اور محفوظ تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں "۔
کنٹری ڈائریکٹر برائے گوگل پاکستان،فرحان قریشی نے کہا کہ " پاکستان کی ڈیجیٹل ادائیگیوں کا منظر نامہ تیزی سے ارتقاء پذیر ہے اور لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ڈیجیٹل لین دین اختیار کرنے کے ساتھ گوگل والیٹ، ادائیگیاں،خریداری اور سفر کرنے کا ایک محفوظ،بے خلل اور موثر طریقہ فراہم کرتا ہے۔یہ پاکستانیوں کو اسٹورز میں tap-and-pay،کسی خلل کے بغیر آن لائن چیک آؤٹ اور سفر کرتے وقت اپنے بورڈنگ پاسز تک با آسانی رسائی کے قابل بنائے گا۔اس سے قطع نظر کہ وہ کہاں جا تے ہیں،گوگل والیٹ ہر چیز کو ایک ہی جگہ محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ یہ اجراء پاکستان میں مالی ہمہ گیری کی مدد کرنے میں دور رس اثرات مرتب کرے گا اور سب کے لیے معاشی موقعے پیدا کرے گا۔یہ سنگ میل پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل اور صلاحیت کے بارے میں ہمارے یقین کا اعادہ کرتے ہوئے اُس کے ساتھ ہمارے غیر متزلزل عزم کو مزیدمستحکم کرتا ہے"۔
Visa اور گوگل اس تعاون کو مستحکم بناتے ہوئے پاکستان میں ادائیگی کے منظر نامے کو وسیع کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور یقینی بنا رہے ہیں کہ ڈیجیٹل پیمنٹ ٹیکنالوجی میں اس جدید ترین پیش رفت، سیکیورٹی اور سہولت سے سے کارڈ ہولڈرز اور مقامی کاروبار،دونوں فائدہ اٹھائیں۔پاکستانی جب بھی سفر کریں،بونس کے طور پر گوگل والیٹ کو استعمال کر سکتے ہیں اور پوری دنیا میں اس بے خلل اور محفوظ تجربے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں "۔
ایک تبصرہ شائع کریں