کراچی: اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI)کے صدر یوسف حسین نے "Navigating the Unknown"کے موضوع پر منعقدہ اعلیٰ سطحی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے حکومت اور اسٹیک ہولڈرز پرزوردیا ہے کہ وہ منصوبہ بندی، ٹیکنوکریٹ قیادت، اور اشتراک پر مبنی ایک مربوط اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ معاشی حکمتِ عملی کا عزم کریں۔
پاکستان میں 200سے زائد سرکردہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے یوسف حسین نے ایک جامع قومی اقتصادی عمل درآمد کے منصوبے پر زوردیا، جس میں تجارت، انڈسٹری، مالیاتی، توانائی اور انسانی ترقی کی پالیسیوں کو یکجا اور ہرشعبہ کے ماہرین کی قیادت میں ایک مربوط قومی فریم ورک کے تحت کام کیا جائے۔
پاکستان میں 200سے زائد سرکردہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے یوسف حسین نے ایک جامع قومی اقتصادی عمل درآمد کے منصوبے پر زوردیا، جس میں تجارت، انڈسٹری، مالیاتی، توانائی اور انسانی ترقی کی پالیسیوں کو یکجا اور ہرشعبہ کے ماہرین کی قیادت میں ایک مربوط قومی فریم ورک کے تحت کام کیا جائے۔
انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کی کثیر تعداد اور جغرافیائی اقتصادی محلِ وقوع کو ملک کے اسٹریٹجک اثاثوں کے طورپر اجاگرکرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ افرادی قوت کی اسکلز میں ترقی، برآمدات میں تنوع اور علاقائی تجارتی انضمام کے ذریعے ان اثاثوں سے فائدہ اٹھایاجائے۔ انہوں نے خواتین کی مکمل شمولیت اور ڈیجیٹل تبدیلی کو بھی پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے اہم عوامل قراردیا۔
یوسف حسین نے کہاکہ پاکستان میں کام کرنے والی ملٹی نیشنل کمپنیاں صرف سرمایہ کار ہی نہیں بلکہ اسکلز کے مراکز اور انوویشن کی محرک قوتیں ہیں۔ انہوں نے حکومت پر زوردیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی پلاننگ اور تکمیل میں نجی شعبے کو ابتدائی طورپر شراکت دار کے طورپر شامل کیا جائے، کاروبار میں آسانی کیلئے اقدامات کیے جائیں اور ملک کیلئے ایک قابلِ عمل سرمایہ کاری بیانیہ تشکیل دیا جائے۔
او آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ یہ پاکستان کیلئے فیصلہ کن دہائی ہے، ہمیں بحرانوں پر قابو اور مستقبل کی منصوبہ بندی شروع کرنی چاہیے۔
ایک تبصرہ شائع کریں