حبیب یونیورسٹی میںZafar Masud کی کتاب "Seat 1C" پر خصوصی نشست کا انعقاد

کراچی : حبیب یونیورسٹی نے معروف بینکر اور بینک آف پنجاب کے صدر و سی ای او، Zafar Masud کی کتاب "Seat 1C" پر ایک بصیرت افروز گفتگو کی میزبانی کی۔ یہ تقریب ایچ۔ ایم۔ حبیب آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی تاکہ وہ ایک زندہ بچ جانے والے شخص کی سنائی گئی سچی داستان براہِ راست سن سکیں۔

Seat 1C ایک نیم سوانح عمری اور جزوی مضمون پر مبنی کتاب ہے، جو 22 مئی 2020 کو پیش آنے والے افسوسناک طیارہ حادثے میں مصنف کی بچ جانے کی کہانی بیان کرتی ہے، جس میں 98 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ یہ کتاب نہ صرف ایک دل دہلا دینے والے تجربے کا احوال ہے، بلکہ انسانی ہمدردی، خود شناسی، اور سماجی بہتری کے لیے مسلسل سیکھنے کے جذبے پر بھی زور دیتی ہے۔ مصنف نے تاریخ، ادب، فنون، فلسفہ، اور اساطیر جیسے موضوعات سے استفادہ کرتے ہوئے زندگی کو بہتر انداز میں گزارنے کا پیغام دیا۔



تقریب کا آغاز محترمہ اقصیٰ جونیجو، ڈائریکٹر ریسورس ڈیولپمنٹ، کے ابتدائی کلمات سے ہوا، جنہوں نے مصنف اور پروگرام کی ناظمہ، معروف صحافی و اداکارہ نوین نقوی کا تعارف کروایا۔ اس کے بعد ڈاکٹر عامر حسن، وائس پریذیڈنٹ برائے تعلیمی امور، نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کہا:

"میںZafar صاحب کا شکر گزار ہوں، جو حبیب یونیورسٹی کے سچے حامی ہیں۔ دنیا بھر میں تعلیمی ادارے نہ صرف طلبہ کی علمی نشوونما کے ذمہ دار ہوتے ہیں، بلکہ سیکھنے اور مکالمے کی روح کو اپنی چار دیواری سے باہر تک پھیلانے کے بھی۔"

گفتگو کے دوران Zafar Masud نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی بڑے صدمے کے بعد ذہنی صحت کی بحالی کے لیے تھراپی کا سہارا لینا ضروری ہے، خاص طور پر جب قیادت ہمدرد اور باہمت ہو۔ انہوں نے بتایا کہ زندگی کا دوسرا موقع ملنے کے بعد ان کی سوچ اور طرزِ حیات میں کیا مثبت تبدیلیاں آئیں۔ کتاب کے اقتباسات پڑھتے ہوئے انہوں نے کہا:

"اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ انسانیت کے لیے کیا کر رہے ہیں اور سماج کو کیا دے رہے ہیں۔ یہ ایک ارتقائی عمل ہے، اور سیکھنے کا سفر کبھی ختم نہیں ہوتا۔"
گفتگو کے بعد ایک پُرجوش سوال و جواب کا سیشن ہوا، جس میں حاضرین نے کتاب کے مختلف پہلوؤں، جیسے اس کو لکھنے کے عمل میں حاصل ہونے والی قلبی سکون (catharsis) اور صدمے سے نبرد آزما ہونے کے تجربے پر سوالات کیے۔

اس موقع پر کئی معروف کارپوریٹ رہنما بھی موجود تھے، جن میں محمد جاوید اقبال (صدر و سی ای او، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ)، عارف حبیب (سی ای او، عارف حبیب کارپوریشن)، عرفان صدیقی (سی ای او، میزان بینک)، زاہد میر (سی ای او،پاک ریفائنری لمیٹڈ) کے ساتھ ساتھ ظفر مسعود کے اہل خانہ، دوست احباب اور مختلف شعبوں سے وابستہ افراد شامل تھے۔
یہ نشست حبیب یونیورسٹی کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ علم، مکالمے اور زندگی بدل دینے والے تجربات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم مہیا کرے۔

کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی