انفرا ضامن پاکستان، سن رج فوڈز اور بینک اسلامی نے پاکستان کا پہلا زرعی انفراسٹرکچر سکوک متعارف کرادیا

 پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گونگ بجانے کی باضابطہ تقریب میں برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر کی بطور مہمان خصوصی شرکت
 

کراچیانفرا ضامن پاکستان، سن رج فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ اور بینک اسلامی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں گونگ بجا کر ملک کے پہلے زرعی انفراسٹرکچر سکوک کے اجرا کا اعلان کیا۔یہ شرعی سکوک 2 ارب روپے مالیت کا حامل ہے جو مکمل طور پر سبسکرائب ہو چکا ہے اور اسکی 100 فیصد کریڈٹ گارنٹی انفرا ضامن پاکستان کی جانب سے دی گئی ہے۔ اس سکوک پر AAA طویل المدتی کریڈٹ ریٹنگ دی گئی ہے  جسے مکمل طور پر بڑے سرمایہ کار اداروں نے خرید لیا ہے۔ یہ تاریخی قدم پاکستان کے زرعی شعبے میں کیپیٹل مارکیٹ کے ذریعے پائیدار فنانسنگ کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

بینک اسلامی کی زیرقیادت اس سکوک کا بطور مینڈیٹڈ لیڈ ارینجر (Mandated Lead Arranger)اجراء ہوا اور انفرا ضامن کی جانب سے بڑھائے گئے کریڈٹ کو VIS کریڈٹ ریٹنگ کمپنی کی جانب سے ٹرپل اے ریٹنگ دی گئی ہے۔ شریعہ کمپلائنس ضابطے کے تحت سکوک ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ، اور مزید شفافیت کے لیے AKD سیکیورٹیز بطور مالیاتی مشیر، الہلال شریعہ ایڈوائزرز بطور شریعہ کمپلائنس ایکسپرٹس، اور پاک برونائی انویسٹمنٹ کمپنی بطور ٹرسٹی اور انویسٹمنٹ ایجنٹ شامل رہے۔

اس سکوک کے ذریعے حاصل فنڈز کو سن رج فوڈز کے بیلنسنگ، ماڈرنائزیشن اور ریپلیسمنٹ (BMR) منصوبوں کے لیے استعمال کیا جائے گا، جن کا مقصد پروڈکشن سہولیات کو جدید، پائیدار اور توانائی کی بچت کی حامل ٹیکنالوجی سے اپ گریڈ کرنا ہے۔ BMR کے اہم حصوں میں 1 میگا واٹ کے ونڈ ٹربائنز اور 0.5 میگا واٹ کے سولر پاور پلانٹ کی تنصیب شامل ہے، تاکہ سن رج کی قابلِ تجدید توانائی کی کاوشوں کو فروغ دیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ زرعی پیداوار ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو بڑھانے کے لیے نئے سائلوز اور ویئرہاؤسز بھی تعمیر کیے جائیں گے۔ مزید برآں، ان فنڈز سے کراچی اور لاہور میں سن رج کے گندم اور چاول کی پراسیسنگ کے اہم پلانٹس کے لیے سرمایہ فراہم کیا جائے گا، جس سے بنیادی غذائی اشیاء کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔



تقریب میں مہمانِ خصوصی برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر لانس ڈوم نے اس اقدام کو ماحولیاتی طور پر پائیدار اور مضبوط معاشی ترقی کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا، جو کیپیٹل مارکیٹ میں جدت کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا، ''یہ سکوک پاکستان کے زرعی بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں ماحول دوست اور شرعی تقاضوں کے مطابق فنانس تک رسائی کو وسعت دینے کی جانب ایک نمایاں قدم ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ملک کی کیپٹل مارکیٹ پر بڑھتے ہوئے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ ترقی کے لیے نجی سرمایہ کاری کو سرگرم بنانے میں شراکت داری کے کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ انفرا ضامن اور دیگر مالیاتی اداروں کی معاونت کے ذریعے برطانیہ پاکستان کے مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے بدستور پرعزم ہے''

انفرا ضامن پاکستان کی سی ای او، ماہین رحمان نے اس معاہدے کی اسٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ''یہ تقریب ہمارے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ ہم پاکستان کے زرعی شعبے کو بااختیار بنانے کے لیے پائیدار مالیاتی حل فراہم کرنے کے خواہاں ہیں۔ انفرا ضامن کی جانب سے بنیادی قرض کی ضمانت فراہم کرنے سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے اور کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے مواقع بڑھتے ہیں۔"

سن رِج فوڈز کے چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر عامر شہزاد نے اس اقدام کے عملی اور ماحولیاتی فوائد پر زور دیتے ہوئے کہا، ''سن رِج فوڈز کو اس تاریخی سکوک کے اجرا کا حصہ بننے پر فخر ہے، جو اسلامی فنانس سے پاکستان کے زرعی انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ یہ سکوک ہمیں اپنی پیداواری صلاحیتوں کو جدید بنانے، قابلِ تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کرنے، اور بنیادی غذائی اشیاء کے لیے ذخیرہ اور پروسیسنگ کی گنجائش میں نمایاں اضافے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایسی بامقصد شراکت داریاں خوراک اور زراعت جیسے اہم شعبوں میں پائیدار ترقی کے نئے مواقع سامنے لاسکتی ہیں۔''

بینک اسلامی کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر رضوان عطا نے بھی اس موقع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ''پاکستان کے پہلے زرعی انفراسٹرکچر سکوک کے اجرا میں اپنے کردار کی ادائیگی پر ہمیں فخر ہے۔ یہ ایک اہم پیش رفت ہے جو ملک میں پائیدار فنانسنگ کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ یہ اقدام شرعی تقاضوں کے مطابق فنانسنگ کو ایک موثر معاشی ٹول کے طور پر تسلیم کیے جانے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے، جس سے نہ صرف معاشی ترقی کو فروغ ملتا ہے بلکہ یہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں بھی معاون ہے۔ بینک اسلامی ملک میں طویل المدتی خوشحالی کے لیے جدت انگیز مالیاتی حل فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔''

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشاد اختر نے زور دیا کہ پاکستان کو ماحولیاتی خطرات اور غذائی عدم تحفظ جیسے باہم جڑے بحرانوں کا سامنا ہے، جن کے لیے جرات مندانہ اور مقامی حل ناگزیر ہیں۔ ڈاکٹر شمشاد نے سن رِج ایگری انفراسٹرکچر سکوک کے اجرا کو ایک نمایاں مثال قرار دیا کہ کس طرح نجی شعبے کی قیادت اور مالیاتی جدت بالخصوص اسلامک فنانس کے دائرہ کار میں سرمائے کو ماحولیاتی تحفظ اور زرعی ترقی کی طرف مؤثر انداز میں موڑا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے اقدامات نہ صرف ہنگامی چیلنجز کا حل نکالتے ہیں بلکہ وہ جامع ترقی، غذائی نظام میں بہتری کے ساتھ ساتھ اقدار، تخلیقی صلاحیت اور اشتراک پر مبنی پائیدار مستقبل کی بنیاد بھی فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے سی ای او، فرخ سبزواری نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پی ایس ایکس کو صرف ایک مارکیٹ پلیٹ فارم ہی نہیں، بلکہ ایسے بامقصد حل فراہم کرنے کا مرکز بنایا جائے گا جو پاکستان کو درپیش بڑے چیلنجز جیسے ماحولیاتی خطرات، غذائی قلت، اور معیشت میں موجود بنیادی مسائل سے نمٹنے میں مدد دیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگرچہ سن رج ایگری انفراسٹرکچر سکوک جیسے اقدامات ایک امید افزا آغاز ہیں، لیکن اصل سفر ابھی باقی ہے اور اس کے لیے زیادہ مضبوط اور گہری شراکت داری درکار ہے۔ بینکس، فنڈ منیجرز، کارپوریٹ ادارے، SECPجیسے ریگولیٹرز، اور سرمایہ کار اداروں سمیت سب نے مل کر پائیدار فنانس کیلئے ایک مکمل نظام تیار کرنا ہوگا۔ پی ایس ایکس صرف ایک سرمایہ کاری کی مارکیٹ نہیں ہے، بلکہ یہ جدت، شمولیت اور ہمت کا محرک بن کر قومی ترجیحات کے لیے سرمائے کو فعال بنانے اور آئیڈیاز کو حقیقت میں ڈھالنے والا پلیٹ فارم ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) پر ہونے والا یہ تاریخی اقدام تمام شراکت داروں کے مشترکہ وژن کو اجاگر کرتا ہے، جس کا مقصد پاکستان کے پائیدار انفراسٹرکچر اور زرعی ترقی کے لیے جدید اور شرعی تقاضوں کے مطابق فنانسنگ کے مواقع کو فروغ دینا ہے۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی