50 سال بعد ویسٹ انڈیز سے اتنے بڑے مارجن سے ہارنے کا ریکارڈ
پاکستان کرکٹ ٹیم کو برائن لارا اسٹیڈیم، تاروبا میں تین میچوں کی سیریز کے تیسرے اور آخری ون ڈے میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں 202 رنز کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 295 رنز کے ہدف کے تعاقب میں، قومی ٹیم صرف 92 رنز بنا کر 29.2 اوورز میں آؤٹ ہو گئی۔ یہ 50 سال میں پہلا موقع ہے کہ پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف 200 سے زیادہ رنز کے مارجن سے شکست ہوئی ہو۔ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی سب سے بڑی شکست کا ریکارڈ 150 رنز تھا جو 2015 کے ورلڈ کپ میں ہوا تھا۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام ہو گئی، جس میں پانچ کھلاڑی - صائم ایوب، عبداللہ شفیق، محمد رضوان، حسن علی، اور ابرار احمد - بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔ ٹیم کے لیے سب سے زیادہ رنز نائب کپتان سلمان علی آغا نے 30 بنائے، جبکہ آل راؤنڈر محمد نواز نے ناقابل شکست 23 رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کی جیت میں فاسٹ بولر جائیڈن سیلز نے اہم کردار ادا کیا، جنہوں نے صرف 18 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کر کے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو تباہ کر دیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان شائی ہوپ نے بیٹ سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناقابل شکست 120 رنز بنائے، جو ان کی 18 ویں ون ڈے سنچری تھی۔ ان کی اور جسٹن گریوز کی 24 گیندوں پر 43 رنز کی تیز رفتار شراکت نے ویسٹ انڈیز کو مقررہ 50 اوورز میں 294 رنز کا بڑا مجموعہ بنانے میں مدد دی۔ اس فتح کے ساتھ ویسٹ انڈیز نے 1991 کے بعد پاکستان کے خلاف پہلی ون ڈے سیریز اپنے نام کی۔
فائنل ٹیبل ملا حظہ کریں:
نتیجہ اور اسکور | ویسٹ انڈیز | پاکستان |
---|---|---|
اسکور | 6 وکٹ پر 294 (50 اوورز) | 92 آل آؤٹ (29.2 اوورز) |
ٹاپ اسکورر | ایس۔ ہوپ (120 ناٹ آؤٹ) | سلمان علی آغا (30) |
بہترین باؤلر | جے۔ سیلز (6/18) | – |
میچ کا نتیجہ | ویسٹ انڈیز 202 رنز سے جیت گیا | |
سیریز کا نتیجہ | ویسٹ انڈیز نے سیریز 2-1 سے جیت لی | |
ٹاس | پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا |
ایک تبصرہ شائع کریں