خوراک کے عالمی دن 2025 پر پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کا قومی سمینار
سمینار کا عنوان محفوظ خوراک اور دودھ کی غذائیت سے نئی نسل کو بااختیار بنانا ہے
لاہور، پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن (PDA) نے خوراک کے عالمی دن 2025 کے موقع پر مقامی ہوٹل میں قومی سمینار بعنوان ''ہاتھوں میں ہاتھ: بہتر مستقبل کے لیے محفوظ خوراک''کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں فوڈ اتھارٹیز، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، ترقیاتی اداروں، میڈیا اور انڈسٹری کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ملک میں فوڈ سیفٹی، اسکول نیوٹریشن اور دودھ سے حاصل ہونے والی غذائیت کے حوالے سے قومی سطح پر مکالمے کو فروغ دینے پر زور دیا گیا جو ایک صحت مند اور مضبوط پاکستان کی بنیاد ہیں۔
تقریب کے مہمانوں میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی سلمیٰ بٹ ، فوجی فوڈز کے سی ای او اور چیئرمین پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن عثمان ظہیر احمد، پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے سی ای او ڈاکٹر شہزاد امین، اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی محمد عاصم جاویدشامل تھے۔
ٹیٹرا پیک کے ڈائریکٹر کارپوریٹ افیئرز برائے پاکستان اور مشرقِ وسطیٰ و شمالی افریقہ (مینا) نور آفتاب نے بتایا کہ کمپنی دنیا بھر میں اسکول فیڈنگ پروگرامز کے حوالے سے ایک طویل اور شاندار تاریخ کی حامل ہے، جس کی شروعات 1962 میں میکسیکو سے ہوئی اور اب تک 49 ممالک میں 6 کروڑ 60 لاکھ سے زائد بچے اس پروگرام سے مستفید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز اور پنجاب کے وزیر برائے اسکول ایجوکیشن رانا سکندر حیات کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے وزیرِاعلیٰ پنجاب اسکول نیوٹریشن پروگرام جیسے وژنری منصوبے کا آغاز کیا۔
خوراک کا عالمی دن عالمی سطح پر فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے تحت منایا جاتا ہے جس میں اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ فوڈ سیکیورٹی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ خوراک لوگوں کیلئے دستیاب ہو اور ہماری پلیٹ تک پہنچنے والی خوراک محفوظ، صاف، اور صحت بخش ہو۔
پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام اس قومی سمینار میں اسکول جانے والے بچوں کے لیے محفوظ اور غذائیت بخش دودھ کی فراہمی اور ملک گیر سطح پر فوڈ سیفٹی کے نظام کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔
پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے سی ای او، ڈاکٹر شہزاد امین نے پنجاب حکومت کے اسکول نیوٹریشن پروگرام کو سراہا، جو روزانہ 12 لاکھ سے زائد بچوں کو دودھ فراہم کرتا ہے، تاہم انہوں نے یہ سوال اٹھایا، ''یہ پروگرام صرف پنجاب تک محدود کیوں؟ کیا پنجاب ہی پورا پاکستان ہے؟ ہر بچہ، چاہے وہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا یا بلوچستان کا ہو، اسی طرح کی خوراک اور نگہداشت کا حقدار ہے۔ ''
چیئرمین پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن اور فوجی فوڈز کے سی ای او عثمان ظہیر احمد نے پنجاب حکومت کے اس دور رس اقدام کو سراہتے ہوئے استدعا کی کہ اس پروگرام کو ملک بھر میں نافذ کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا، ''یہ پروگرام ایک شاندار مثال ہے کہ حکومت اور انڈسٹری کا اشتراک کس طرح لوگوں کی زندگیاں بدل سکتا ہے۔ اسکول نیوٹریشن پروگرام کو صرف پنجاب تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ یہ پروگرام پاکستان کے ہر بچے کے لیے قومی مشن بننا چاہیے۔''
سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے نمائندوں نے بھی پنجاب حکومت کے اس اقدام کو سراہا اور اس پروگرام کی ملک بھر میں توسیع دینے کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
تقریب کا اختتام وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی سلمیٰ بٹ کی زیر قیادت ورلڈ فوڈ ڈے 2025 کا عہدنامہ اجتماعی طور پر پڑھنے اور اس پر دستخط سے ہوا، جس میں "محفوظ دودھ، محفوظ قوم  "کے نعرے کے تحت خوراک کی حفاظت، غذائیت اور قومی یکجہتی کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ایک تبصرہ شائع کریں