پاکستان نے جدید ڈرون جیمر گن "صفرا" متعارف کرا دی

"صفرا" گن کی کامیاب آزمائش، دفاعی ماہرین کی زبردست پذیرائی


ڈرونز کو زمین پر اتارنے والی پاکستانی ٹیکنالوجی عالمی توجہ کا مرکز


پاکستان نے دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے اپنی تیار کردہ جدید ڈرون جیمر گن ’’صفرا‘‘ کو متعارف کرا دیا ہے۔ یہ شاندار ایجاد پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس اینڈ ایکسپو (پائمیک) میں پیش کی گئی، جہاں ملکی و غیرملکی ماہرین نے اس ٹیکنالوجی میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔


’’صفرا‘‘ گن نیشنل الیکٹرونکس کمپلیکس آف پاکستان (نیلکاپ) کے انجینئرز نے تیار کی ہے، جو ریڈیائی لہروں کے ذریعے دور اڑنے والے ڈرونز کو مفلوج کرکے زمین پر اتارنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کراچی ایکسپو سینٹر میں اس کی عملی آزمائش بھی کی گئی، جس میں ہزاروں فٹ کی بلندی پر موجود ڈرون کو چند لمحوں میں ناکارہ بنا دیا گیا۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔




نیلکاپ کے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف مغل نے بتایا کہ ’’صفرا‘‘ کا نام نبی کریم ﷺ کی اس کمان سے لیا گیا ہے جس سے تیر چلائے جاتے تھے۔ گن سے خارج ہونے والی ریڈیائی لہریں کمان کی شکل اختیار کرکے ڈرون کے نظام کو جام کر دیتی ہیں۔ یہ گن بیک وقت GPS، ریڈیو اور ویڈیو سگنلز کو جام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ڈرون کو محفوظ انداز میں زمین پر اتارنے پر مجبور کرتی ہے۔


صفرا کی مؤثر رینج 1500 میٹر بلندی، 550 میٹر افقی اور 350 میٹر عمودی حدود تک پھیلی ہوئی ہے۔ اس میں نصب دو طاقتور بیٹریاں 40 منٹ تک فعال رہتی ہیں، جو طویل آپریشنز کے دوران بھی کارکردگی کو برقرار رکھتی ہیں۔ ماہرین نے اس ٹیکنالوجی کو پاکستان کے دفاعی نظام میں ایک نیا باب قرار دیا، خاص طور پر ان علاقوں کے لیے جہاں غیر قانونی ڈرون سرگرمیاں قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہی ہیں۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی