اسلام آباد؛ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے منگل کے روز پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز (PIEAS) میں سینٹر فار میتھمیٹیکل سائنسز (CMS) اور جدید ترین ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ ( High Performance Computing) مشین کا افتتاح کیا۔
چیئرمین پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن، ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے وفاقی وزیر کے ہمراہ افتتاح کیا اور انہیں CMS کی مختلف لیبارٹریوں کا معائنہ بھی کرایا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے کہا"میں PIEAS میں سینٹر فار میتھمیٹیکل سائنسز اور HPC سہولت کا افتتاح کر تے ہوئے بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں اور اس کامیابی پر PIEAS اور PAEC دونوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ وقت ہے کہ ہم ایسے منصوبوں کی ابتدا کریں جو انفرادی مفاد کو ترجیح دینے کہ بجائے مجموعی طور پر ملکی وقار میں اضافہ کا باعث ہوں۔ یونیورسٹیوں کو ایسے تحقیقی پروگرام متعارف کرانے چاہئیں جو ملکی معیشت کو ٹیکنالوجی پر مبنی جدید معیشت بننے میں مدد دیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ CMS اور HPC کی سہولیات کی منظوری 2017 میں وژن 2025 کے تحت دی گئی تھی۔
پروفیسر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ کامیاب قومیں وہ ہیں جو علم اور ٹیکنالوجی کی اعلیٰ سطح پر رسائی اور دسترس حاصل کرتی ہیں اور یہ ترقی پاکستان کے اڑان پاکستان پروگرام میں بہترین تحقیقی و ترقیاتی سہولیات کے قیام میں ایک اہم اضافہ ہے۔
چیئرمین PAEC نے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کا ان کے وژن، تعاون اور سرپرستی پر شکریہ ادا کیا، جس کی بدولت یہ خواب حقیقت کا روپ اختیار کر سکا۔
چیئرمین پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن، ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے وفاقی وزیر کے ہمراہ افتتاح کیا اور انہیں CMS کی مختلف لیبارٹریوں کا معائنہ بھی کرایا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے کہا"میں PIEAS میں سینٹر فار میتھمیٹیکل سائنسز اور HPC سہولت کا افتتاح کر تے ہوئے بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں اور اس کامیابی پر PIEAS اور PAEC دونوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ وقت ہے کہ ہم ایسے منصوبوں کی ابتدا کریں جو انفرادی مفاد کو ترجیح دینے کہ بجائے مجموعی طور پر ملکی وقار میں اضافہ کا باعث ہوں۔ یونیورسٹیوں کو ایسے تحقیقی پروگرام متعارف کرانے چاہئیں جو ملکی معیشت کو ٹیکنالوجی پر مبنی جدید معیشت بننے میں مدد دیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ CMS اور HPC کی سہولیات کی منظوری 2017 میں وژن 2025 کے تحت دی گئی تھی۔
پروفیسر احسن اقبال نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ کامیاب قومیں وہ ہیں جو علم اور ٹیکنالوجی کی اعلیٰ سطح پر رسائی اور دسترس حاصل کرتی ہیں اور یہ ترقی پاکستان کے اڑان پاکستان پروگرام میں بہترین تحقیقی و ترقیاتی سہولیات کے قیام میں ایک اہم اضافہ ہے۔
چیئرمین PAEC نے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کا ان کے وژن، تعاون اور سرپرستی پر شکریہ ادا کیا، جس کی بدولت یہ خواب حقیقت کا روپ اختیار کر سکا۔
سینٹر فار میتھمیٹیکل سائنسز (CMS) کی منظوری 2017 میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے ذریعے پروفیسر احسن اقبال کی خصوصی دلچسپی پر اُس وقت دی گئی تھی جب وہ اپنے سابقہ دور میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی تھے۔
منصوبے کے تحت تیار کی جانے والی اہم سہولیات میں HPC مشین کے ساتھ آٹھ جدید خصوصی تجربہ گاہیں بھی شامل ہیں جو اپلائیڈ میتھمیٹیکل سائنسز اور کمپیوٹیشنل میتھمیٹکس سے متعلق ہیں۔ اس منصوبے کے تحت ایک علیحدہ اکیڈمک بلاک اور ریسرچرز ہاسٹل بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ منصوبے میں تیار کی گئی HPC سہولت پاکستان اور اس کی یونیورسٹیوں کو ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ کے اُن تقاضوں کے مطابق لائے گی جو جدید میتھمیٹیکل اور اپلائیڈ تحقیق کے لیے ضروری ہیں۔ اس منصوبے کا طویل مدتی فائدہ تکنیکی خود کفالت کی جانب لے جانے والے اعلیٰ تربیت یافتہ افرادی قوت کی تیاری ہے۔
پروفیسر احسن اقبال کی مسلسل حمایت سے PIEAS نے حال ہی میں الخوارزمی HPC کلسٹر کوبھی فعال کیا ہے، جو آج کی تاریخ میں پاکستان کی سب سے طاقتور CPU بنیاد پر مبنی کمپیوٹنگ مشین ہے۔
350 ٹی ایف ایل او پی ایس کی پیک کارکردگی کے ساتھ، اس نظام میں 58 کمپیوٹ نوڈز (48 اسٹینڈرڈ اور 10 بڑے میموری والے)، 5,104 CPU کورز، 40 ٹیرا بائٹ ریم، اور 2 پیٹا بائٹ (2048 ٹی بی) اسٹوریج شامل ہیں، جو سب 200 جی بی پی ایس انفینی بینڈ NDR کے ذریعے منسلک ہیں۔ یہ انفراسٹرکچر قومی سطح پر سائنسی ماڈلنگ، ڈیٹا اینالٹکس، اے آئی، سیمولیشنز اور دیگر کمپیوٹنگ کی زیادہ ضرورت والے تحقیقی کاموں کو ممکن بناتا ہے۔
یہ کلسٹر پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں اور صنعت کو سہولیات فراہم کرے گا، بیرونِ ملک سہولیات پر انحصار کم کرے گا اور مقامی محققین کو اہم قومی چیلنجز — جیسے ماحولیاتی سائنس، توانائی، جینومکس اور اے آئی — سے عہدہ برآہ ہونے کے قابل بنائے گا۔ اس تک رسائی تحقیقی لائحہ ء عمل کے معیار کی بنیاد پر دی جائے گی اور نئے صارفین کو تربیت اور تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی۔ یہ سہولت HEC کے تحت تیار کی جانے والی HPC کے ساتھ مربوط انداز میں چلائی جائے گی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے تحقیق اور اختراعی ماحول میں انقلابی تبدیلی لانے والی سہولت فراہم کرے گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز (PIEAS ) ملک کی سرِفہرست انجینئرنگ یونیورسٹی ہے جو پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے تحت کام کرتی ہے۔ اسے 1967 میں 'ری ایکٹر اسکول' کے طور پر قائم کیا گیا تھا اور 2000 میں اسے ڈگری دینے کا درجہ حاصل ہوا۔
ایک تبصرہ شائع کریں