اے بی وی پی کے کارکن نے خود کو آگ لگادی، وجہ جان کر آپ حیران ہونگے: ضرور پڑھیں


نئی دہلی (اردو وائس پاکستان 17 مارچ 2016) بھارتی ریاست کانپور میں ایک احتجاج کے دوران اے بی وی پی کے ملازم نے خود کو آگ لگادی۔ تفصیلات کے مطابق اخیل بھارتیا ودیارتھی پریشاد (اے بی وی پی) کے ایک کارکن نےاس وقت خود کو آگ لگادی، جب وہ آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی کے پتلے کو جلانے کی کوشش کررہا تھا۔

اے بی وی پی کے کارکنان اسدالدین اویسی کے اُس ریمارک کے خلاف احتجاج کررہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ ’بھارت ماتا کی جے ‘ کا نغرہ کبھی نہیں لگائیں گے اگرچہ اس کے گلے پر چھرا رکھ کر بھی بلاوالیا جائے۔ راشٹریا سوایامسیوک سنگھ (آر ایس ایس ) سے منسلک طلباء تنظیم اے بی وی پی کے کچھ کارکنان اویسی کے اس ریمارکس خلاف اختجاج کرنے کے لئے کانپور کے ایک مصروف چوراہے پر جمع ہوئے تھے۔

بھارت ماتا کی جے کا نغرے لگاتے ہوئے جب ایک کارکن نے اویسی کے پتلے کو آگ لگانے کی کوشش کی ، بجائے آگ پتلے کو لگنے کے اُس کارکن کو لگی ۔ اور دیکھتے دیکھتے اس کی پوری شرٹ آگ پکڑلی۔ بڑی کوشش کے باوجود بھی وہ شخص آگ بجھانے یا اپنی آگ لگی شرٹ کو اتار نہ سکا ، بلا آخر اے بی وی پی کے دیگر کارکنان نے آگ بجھاکر کارکن کی جان بچائی۔ تاہم آگ لگنے والے مذکورہ شخص کے جسم پر کافی چوٹیں آئیں جسے بعد ازاں ہسپتال میں داخل کیا گیا۔

اویسی نے کہا تھا کہ ’’ کس بھارتی قانون میں لکھا ہے کہ ہر بھارتی کو ’بھارت ماتا کی جے ‘ کہنا ضروری ہے۔ میرے گلے پر چھرا رکھ کر بھی کہا جائے کہ میں یہ بولوں ، تو میں نہیں بولوں گا۔



اے بی وی پی کے کارکن نے خود کو آگ لگادی by myvoicetv

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی