مستونگ (ڈیلی جنگ سے ) مستونگ شاہراہ پرپشین سے کراچی آنیوالی بسوں سے اتار کر قتل کئے جانیوالوں کی تعداد 22ہوگئی ہے۔موت کے سوداگروں نے تمام مسافروں کو بس سے اتار کر شناخت کے بعد قتل کیا ۔مستونگ ایک بار پھر مسافروں کیلئے موت کی وادی ثابت ہوا ۔ جہاں موت کے سودا گروں نے 22افراد کو شناخت کے بعد قتل کردیا۔ واقعے پر لواحقین سراپا احتجاج ہیں اور جنازوں کے ساتھ کوئٹہ میں مظاہرہ کررہےہیں ۔مستونگ کی زمین ایک بار پھر بے گناہوں کے لہو سے تر ہوگئی ۔ مسافر بسوں میں سوار بدقسمت مسافر پشین سے کراچی کی سمت چلے تھے ، محافظوں کا روپ دھارے کچھ رہزنوں نے کھڈ کوچہ کے مقام پر راستہ روکا اور یہی مقام ان کی آخری منزل ثابت ہوا۔ دہشتگرد جن افراد کوبسوں سے اغوا کرکے لےگئے، ان میں یہ بچہ بھی شامل تھا ، جو اب بھی خوف کے باعث سہما ہواہے جبکہ ایک بزرگ بھی بیدردی کا نشانہ بنتے بنتے رہ گیا۔ مسافروں کے اغوا کی اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز نے انہیں بچانے کی کوشش کی اور پرشرپسندوں کیخلاف کارروائی کی ۔ ایف سی کے آپریشن میں 2شرپسند ہلاک ہوئے ہیں ۔ وزیرداخلہ بلوچستان نے اس وحشیانہ عمل میں را کے ملوث ہونے کاخدشہ ظاہر کیاہے ۔قاتل کوئی بھی ہو ، محرک کچھ بھی ہو۔ مستونگ میں پھر بہت سے لوگ بے گناہ مارے گئے ، پھر بہت سے لواحقین سراپا احتجاج ہیں ، مطالبہ پھر وہی، دہشتگردوں کو انجام تک پہنچایا جائے ۔ جنگ
ایک تبصرہ شائع کریں