ممبئی (ویب ڈیسک ) بھارتی جنسی درونوں کی شکار بھارتی نرس 42 سال زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد ہسپتال میں چل بسی۔ 42 سال پہلے بھارتی جانور نما انسانوں کی جنسی درندگی کا شکار بننے والی نرس انتقال کرگئی۔ نرس مبینہ عصمت دری کے بعد کومہ میں چلی گئی تھی۔ اور 42 سال کومہ میں رہنے کے بعد گزشتہ روز چل بسی۔
اب کی 67 سالہ ارونا شانباوگ کو 1997 میں ہسپتال میں کام کرنے والے درندے نے جنسی درندگی کا نشانہ بناکر لوہے کی چین سے اس پر تشدد کیا تھا جس کی وجہ سے ارونا کے دماغ کوشدید نقصان پہنچا تھا۔ زانی وارڈ اٹینڈنٹ سے نیم مردہ حالت میں ہسپتال کے تہہ خانے میں مرنے کے لئے چھوڑدیاتھا، 11 گھنٹے بعد کسی نے انہیں اس حالت میں پایا اور اسے ہسپتال پہنچا دیا، اس وقت اس کی عمر 25 سال تھی۔
ایک ہسپتال میں کام کر مر گیا جبکہ جنسی حملہ ہونے کے بعد 42 سال کے لئے پودوں حالت میں تھا جو ایک ممبئی نرس، حکام نے پیر کو کہا.
ارونا میں گزشتہ ہفتے نمونیا کی تشخیص ہوگئی تھی اور انہیں 3 دن تک ممبئی کے کنگ ایڈوارڈ میموریل ہسپتال میں زیر علاج رکھا گیا تھا۔
بھارتی عدلیہ ما معاملہ بھی پاکستان سے مختلف نہیں۔ ارونا کو موت کی گلی میں دھکیلنے اور عزت کو تار تار کرنے والے شخص کو بھارتی عدلیہ نے محض 7 سال قید کی سزا دیکر آزاد کردیا تھا۔
ارونا 42 پہلے اور اب
ایک تبصرہ شائع کریں