فرانس: پرنس کریم آغا خان، شیعہ اسماعیلی مسلمانوں کے روحانی پیشوا نے کراچی صفورا گوٹھ میں اسماعیلی کمیونیٹی کے 43 افراد کے بے ہمانہ قتل پر شدید صدمے کا اظہار کیا ہے ۔ الاظہر گارڈن سے کریم آباد جانے والی اسماعیلی کمیونیٹی کی بس کو صفورا گوٹھ کے مقام پر روک 6 دہشت گرد بس میں گھس کر بس میں سوار 43 افراد کو قتل اور 13 کو زخمی کردیا تھا۔
" ایک پرامن برادری کے خلاف اس قسم کی تشدد ایک حواس باختہ عمل ہے ۔ میرے خیالات اور دعائیں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جوحملے میں زخمی اور ہلاک ہوئے ہیں ۔" آغا خان نے کہا ۔ آغا خان نے واضح کیا کہ اسماعیلی ایک پرامن کمیونیٹی ہے ۔مسلم دنیا سمیت دنیا بھر کے بہت سے ممالک میں دیگر مذہبی اور نسلی گروہوں کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے والی پر امن عالمی برادری ہے۔
پاکستان میں اسماعیلی رہنما حملے کے زندہ بچ جانے والے زخمیوں کی مددمیں مصروف عمل ہیں ان کی ہر ممکن مدد کے لئے ہنگامی آپریشن میں مصروف ہیں۔ سانحے کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز مسلح دہشت گردوں نے الازہر گارڈن کراچی سے کریم آباد اآنے والی بس کو صفورا چورنگی پر روک کر بس میں داخل ہوگئے اور بس میں سوار تمام افراد کے سروں پر گولیاں ماریں ۔ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 16 خواتین اور 27 مرد شامل ہیں۔ یہ رپورٹ درج ہونے تک کسی گروہ نے باقاعدہ طور پر واقعے کی ذمہ داری نہیں لی ہے ۔ اس فغل کے محرکات کیا تھے یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے ۔ ہوسکتا ہے کہ واقعہ فرقہ ورانہ دہشت گردی ہو۔
دہشت گردی کی اس بزدلانہ کاروائی تمام سیاسی رہنمائوں سمیت عالمی لیڈروں نے شدید الفاظ میں مزمت کی ہے ۔ اور اس عزم کے اظہار کیا ہے کہ دہشت گردی کو ہر صورت جڑ ختم کریں گے۔
خبرکا بحولہ
ایک تبصرہ شائع کریں