کراچی(اردووائس آف پاکستان ویب ڈیسک) رینجرز نے جمعہ کے روز متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز 9 زیرو سے گرفتار 38 افراد کو بے گناہی ثابت ہونے پر رہا کردیا ہے۔ جنہیں11 مارچ کو رینجرز نے 90 پر چھاپے میں دیگر رہنمائوں کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ اور رینجرز نے اس سلسلے میں انسداد دہشت گردی عدالت کو خط کے ذریعے آگاہ بھی کردیا ہے۔ یہ گرفتا ر افراد رینجرز کی تحویل میں تھے ، اور تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت 90 دنوں تک وہ رینجرز کی تحویل میں رہنے تھے جس می مدت 11 جو ن کو ختم ہورہی ہے۔ جمعرات کو ایم کیوایم کے رہنما عامر خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد انہیں رینجرز نے گلبرگ پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ گلبرگ تھانے کے تفتیشی افسر مبین زیدی نے تصدیق کردی ہے کہ رینجرز نے عامر خان کو مزید تفتیش کے لئے ان کے حوالے کیا ہے ، تاہم عامر خان کے خلاف مقدمہ بدھ کی رات کو عزیز آباد پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔ عامر خان کو 11 مارچ کو ایم کیو ایم کے صدر دفتر، نائن زیرو پر چھاپے کے دوران نیم فوجی دستوں نے گرفتار گیا تھا۔ چھاپے کے دوران رینجرز صحافی ولی خان بابر کے قتل میں ملوث فیصل محمود عرف موٹا سمیت تقریبا نصف درجن ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے ، فیصل کو عدالت کی طرف سے موت کی سزا سنائی گئی تھی اور یہ رپوش تھے۔
ایک تبصرہ شائع کریں