لندن(اردووائس آف پاکستان 18جون 2015) ایک ہی خاندان کے 5 افراد ناقص اور غیر میعاری فون چارجر کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ ناقص چارجر فون میں لگا ہوا تھا کہ اچھان آگ لگنی شروع وہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے چاجر دھماکے سے پھٹا اور گھر میں آگ بھرک اٹھی۔ شیفیلڈ، جنوبی یارکشائر کے ایک گھر کے تین بچے ان کی دادی اور خالہ فوت ہوگئے۔
سات سالہ امان پرویز کیانی کی لاش سونے کے تختے نما چارپائی کے نیچے سے ملی جہاں خیال کیا جارہا ہے کہ آگ کے شعلوں سے بچنے کے لئے خود کو چھپانے کی کوشش کی ہوگی ۔ آگ نے اسکی ننھی سی بہن جس کی عمر 9 ہفتے کی تھی، اور 9 بھائی ادیان 53 سالہ دادی اور 20 سالہ خالہ انعم پرویز کو بھی مارڈالا۔ آگ اس وقت لگی جب گھر کے سب لوگ سو گئے تھے۔
آگ بجھانے والے عملے نے اس حادثے چھ سال کے دوران ک سب سے بڑا حادثہ اور زندگیوں کا بڑا نقصان قرار دیا ۔ انہوں نے مزید کہا ، انہوں نے 1000 سنٹی گریڈ کی تبش والی آگ میں کام کیااور یہ سب سے مشکل کام تھا۔
خاندا ن کی ایک ممبر صدف پرویز نے کہا کہ جب مین فون لینے سیڑھیاں سے نیچھے آرہی تھی تو میں نے دیکھاکہ جس ساکٹ میں چارچر لگا ہوا ہے چنگاریاں نکلنا شروع ہوئی ہیں، اور میں نے صوفے کے قریب ایک چنگاری دیکھی جہاں پر فون موجود تھا، پہلے تو میں سمجھی کو کوئی چیز رکھی ہے جس پر روشنی پڑنے سے چنگاری سی دکھتی ہے۔ پھر آگ بڑھی اور مین نے کزن کو لیکر آگ بجھانے کی کوشش کی مگر ناکم ہوئے پھر ممی کو شبینہ بیگم مدد کے لئے اٹھا یا مگر آگ کی شدت تیز ہوگئی اور کمرنے مین دھواں بھر گیا اور اور میں ایک دوسرے کو بھی نہ دیکھ سکے۔
ایک تبصرہ شائع کریں