لاہور کے علاقے سمن آباد میں تنخواہ کے مطالبہ پر خاتون نے نے 15 سالہ گھریلو ملازمہ کو وحشیانہ تشددکا نشانہ بنا ڈالا۔گردن بازو اور جسم کے دوسرے حصوں پر شدید چوٹیں آئیں۔ گزشتہ روز اہل علاقہ کی طرف سے چائیلڈ پروٹیکشن بیورو کی ہیلپ لائن 1121 پر اطلاع پر بیورو نے فوری طور پر بچی کو تحویل میں لے لیا۔جڑانوالہ کی رہائشی 15 سالہ گھریلو ملازمہ نازیہ نے بتایاکہ سمن آباد میں گھرکی مالکن طیبہ اسے اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر اور کام ٹھیک طرح نہ کرنے کے الزام میں تشدد کا نشانہ بناتی رہتی تھی اور 6 ماہ سے اس کو تنخواہ بھی نہیں دی۔ میری پانچ بہنیںاور ایک بھائی ہے۔ مالکن کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی طرف سے ایف آئی آر کروا دی گئی ہے جبکہ بچی کا میڈیکل بھی کروایا جا رہا ہے۔ چیئرپرسن صبا صادق نے کہا کہ بچی کے جسم پر شدید تشدد کے نشانات ہیں اور بچی کے والدین کو جڑانوالہ سے بلوا لیا گیا ہے۔
مالکن کے خلاف قانونی کاروائی کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں سمن آباد کے علاقہ سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم نے 7سالہ بچی کو بازیاب کروا لیا مالکان معمولی غلطی پر مارتے اور بھوکا پیا سا رکھتے تھے جبکہ ماضی میں بھی تشدد کا نشانہ بناتے رہتے تھے چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔ متاثرہ بچی نے بتایا کہ ایک مرتبہ اس کا سانس بند ہو گیا جس پر اس نے دوائی دلانے کا کہا کہ تو دھمکیاں دی گئیں کہ تمہاری یہاں سے نعش ہی جائے گی اور تمہارے باپ کو بھی گرفتار کروا لیا جائے گا تم پر چوری کا الزام لگادیا جائے گا۔
سورس نوائے وقت
ایک تبصرہ شائع کریں