چارسدہ (اردو وائس 20 جنوری 2016) پروفیسر حامد حسین باچا خان یونیورسٹی کے کیمیسٹری ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر تھے۔ پروفیسر حامد دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہوگئے۔ ملک اپنے ایک مایہ ناز فرزند سے محروم ہوگیا۔ دہشت گرد نے ایک بار ہم سے ہمارا ایک قابل فخر فرزند چھین لیا۔
دہشت گردی کے ان واقعات کے بعد ضرور اس امر کی کہ ایک فیصلہ کن کاروائی ان کے خلاف کرلینی چاہئے۔ نہ صرف ان کے خلاف بلکہ ان کے ہمدردوں اور مالی سپوٹرز کے خلاف بھی شدت کے ساتھ کاروائی ہونی چاہئے۔ خیبرایجنسی سمیت دیگر جگہوں جہاں جہاں یہ اور ان کے حامی موجود ہیں پوری شدت کے ساتھ کاروائی کرکے ان کے جہنم رسید کرنا چاہئے۔ اور امید ہے ہماری فوج ایسا ضرور کریگی۔
دہشت گردی کے ان واقعات کے بعد ضرور اس امر کی کہ ایک فیصلہ کن کاروائی ان کے خلاف کرلینی چاہئے۔ نہ صرف ان کے خلاف بلکہ ان کے ہمدردوں اور مالی سپوٹرز کے خلاف بھی شدت کے ساتھ کاروائی ہونی چاہئے۔ خیبرایجنسی سمیت دیگر جگہوں جہاں جہاں یہ اور ان کے حامی موجود ہیں پوری شدت کے ساتھ کاروائی کرکے ان کے جہنم رسید کرنا چاہئے۔ اور امید ہے ہماری فوج ایسا ضرور کریگی۔
ایک تبصرہ شائع کریں