حبیب بینک کو سال 2015 میں 35.1 ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوگیا

مجموعی آمدن 100 ارب روپے سے تجاوز کرنے پر پاکستان کا پہلا بینک بننے کا سنگ میل حاصل کرلیا

کراچی: ایچ بی ایل نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 فیصد اضافے سے سال 2015 کے نتائج کا بعد از ٹیکس 35.1 ارب روپے کے خالص منافع کا اعلان کردیا ہے۔ ایچ بی ایل نے سال 2014 کے مقابلے میں 25 فیصد اضافے سے 60.3 ارب روپے کا متاثرکن پری ٹیکس منافع حاصل کیا ہے۔ سال 2014 میں 21.56 روپے پر موجود فی شیئر آمدن بڑھ کر 23.93 روپے ہوگئی ہے۔ ان نتائج کے ساتھ ایچ بی ایل نے 3.50 روپے کے فی شیئر ڈیویڈنڈ کے ساتھ پورے سال کے لئے مجموعی ڈیویڈنڈ میں فی شیئر 14 روپے کا اعلان کیا ہے۔ 


ایچ بی ایل کی بیلنس شیٹ سال دسمبر 2014 کے مقابلے میں 19 فیصد اضافے سے 2.2 کھرب تک بڑھ گئی ہے۔ 15 فیصد اضافے سے کرنٹ اکاو ¿نٹس 600 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ دسمبر 2014 کے مقابلے میں اس بار کرنٹ اکاو ¿نٹس کی شرح 34.2 فیصد سے بڑھ کر 36.7 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ قرضے بڑھنے سے سال 2015 میں خالص سودی آمدن 14 فیصد اضافے سے 78.2 ارب تک پہنچ گئی جبکہ غیرسودی آمدن 56 فیصد کے غیرمعمولی اضافے سے 36.6 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ بنکاشورنس سیلز اور کارڈ سے متعلق فیسوں میں نئے ریکارڈز قائم ہونے سے فیس اور کمیشنوں کی مد 22 فیصد اضافے سے 17.1 ارب روپے تک پہنچ گئی ہیں جبکہ ملکی ترسیلات اور بینکنگ بزنس میں سرمایہ کاری کے شعبے میں نمایاں نتائج حاصل کئے گئے ہیں اور پہلی بار ان میں ہر ایک مد 1 ارب روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ سال 2014 کے مقابلے میں 150 فیصد انتہائی بھرپور اضافے سے لسٹڈ سیکورٹیز سے 3.7 ارب روپے کا ڈیویڈنڈز اور کیپٹل گین حاصل ہوا۔ بینک نے گورنمنٹ سیکوریٹیز کی فروخت سے 8.2 ارب روپے کا کیپٹل گین حاصل کیا۔ مجموعی آمدن 100 ارب روپے سے تجاوز کرنے پر ایچ بی ایل نے پاکستان کا پہلا بینک بننے کا سنگ میل حاصل کرلیاہے۔ 

48 لاکھ ڈیبٹ کارڈز اور سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرنے والی پی او ایس کے نیٹ ورک کے ساتھ ایچ بی ایل مارکیٹ لیڈر ہے۔ اس سال کے دوران بینک نے انٹرنیٹ پیمنٹ گیٹ وے سروسز شروع کیں اور پاکستان میں پہلے موبائل پی او ایس نیٹ کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں چھوٹے تاجر کارڈز کی قبولیت کے لئے بااختیار بن جاتے ہیں۔ تقریبا 400 اے ٹی ایم اور 10 ہزار 700 نئے پی او ایس ٹرمنلز کے اضافے سے اس کے نیٹ ورک میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس حوالے سے ٹیکنالوجی کے ذریعے سرمایہ کاری کرکے 1900 سے زائد اے ٹی ایمز کے پورے نیٹ ورک میں تکنیکی خرابی دور کرکے کی نمایاں طور پر بچت کی گئی۔ 

اپنے صارفین سے ہم آہنگی کے ساتھ ایچ بی ایل نے اپنے صارفین کو سکون اور سیکیورٹی میں اضافے کی فراہمی کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ سسٹمز، نیٹ ورکس اور کنٹرولز کو اپ گریڈ بنا کر انڈسٹری کی بہترین کارکردگی کے ساتھ مطابقت لائی گئی ہے جبکہ کریڈٹ ٹرانزایکشنز کے دوران جعل سازی کی روک تھام کے لئے سیکیورٹی کی فراہمی میں اضافے کی غرض سے چپ ٹیکنالوجی لاگو کردی گئی ہے۔ ایچ بی ایل کیش محفوظ (HBL Cash Mehfooz) نقدی یا قیمتی اشیاءکی چوری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔ 

گزشتہ سہ ماہی کے دوران ایچ بی ایل نے 10 ارب روپے کا بینک کا اضافی سرمایہ (Tier II capital)جاری کیا۔ اس کے نتیجے میں دسمبر 2015 میں کیپٹل ایڈیکویسی کی شرح میں 17 فیصد اضافہ ہوا۔ بینک کی کریڈٹ ریٹنگز بدستور سب سے زیادہ ٹرپل اے کٹیگری میں شامل ہے۔ سال 2015 کے دوران ایچ بی ایل کو یورو منی کی جانب سے پاکستان میں بہترین بینک 2015 اور گلوبل فنانس کی جانب سے پاکستان میں محفوظ ترین بینک کے ایوارڈز سمیت مختلف ایوارڈز حاصل ہوئے۔ 


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی