- سیلاب توانائی بحران اورفوڈ سیکورٹی کے مسائل ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائینگے
- خریف کے موسم میں پانی کی کمی نہیں ہوگی، زرعی اجناس برامد ہونگی
اسلام آباد (اردو وائس نیوز) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے قطر سے ایل این جی کی درامد اور افرادی قوت کی برامد کے معاہدے تاریخی ہیں تاہم کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے اس سے بڑی کامیابی ہو گی جس سے سیلاب کے خدشات توانائی بحران،پانی کی کمی اورفوڈ سیکورٹی کے مسائل ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائینگے۔حکومت اس ضمن میں بھرپور کوشش کرے اور سٹیک ہولڈرز کو بتایا جائے کہ ڈیموں سے مسائل بڑھتے نہیں بلکہ کم ہوتے ہیں مگر سیاستدانوں نے اس انسانی اور تکنیکی معاملہ کو سیاسی اشو بنا دیا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کالا باغ ڈیم سے 61 لاکھ ایکڑ زمین زیر کاشت ہو جائے گی جس سے فوڈ سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہو جائے گی جبکہ ملک بھاری مقدار میںزرعی اجناس برامد کر کے زرمبادلہ کما سکے گا۔ صوبہ سندھ کو 2.257 ملین ایکڑ فٹ زیادہ پانی ملے گا جبکہ انڈس ڈیلٹا پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔
خریف کے موسم میں دریاﺅں میں سرپلس پانی ہوتا ہے جسے ذخیرہ کرنے سے خریف کے سیزن میں پانی کی کمی نہیں ہو گی جبکہ 3600 میگاواٹ اضافی بجلی بھی سسٹم میں شامل ہو کر ملکی ترقی کے نئے دور کا آغاز کرے گی۔اس سے سیلاب کا تدارک ممکن ہو گا جبکہ عام خیال کے برعکس صوبہ خیبر پختونخواہ کے مقابلہ میں پنجاب کی زیادہ زمین زیر آب آئے گی اور زیادہ افراد متاثر ہو نگے۔انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کا پانی روک رکھا ہے، ملک میں13680مربع کلومیٹر پر پھیلے ہوئے گلئیشر تیزی سے پگھل رہے ہیں، جنگلات کا صفایا کیا جا رہا ہے جبکہ زیر زمین پانی کی سطح تشویشناک حد تک گر رہی ہے۔اگر پانی نہ بچایا گیا توزراعت و صنعت کی تباہی کے بعد شائد ملک بھی نہ بچ سکے۔سیاستدان پاکستان کو ریگستان بنانے کے بجائے کالا باغ ڈیم پر اختلافات ختم کریں۔
ایک تبصرہ شائع کریں