میاں نواز شریف اور شہباز شریف کی مشکلات میں اضافہ ،ان کے خلاف اہم مقدمے کی سماعت شروع



اسلام آباد (اردو وائس پاکستان 15 فروری 16) جائیداد کھربوں کی مگر ٹیکس اتنا کم کیوں؟ پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ آف پاکستان نے شریف خانداد کے اربوں ڈالر کے اثاثوں کے تخمینہ اور دیئے جانے والے ٹیکسز کے بارے میں ایک اہم مقدمے کی سماعت شروع کردی ہے۔ عدالت عالیہ کا دو رکنی بینچ جسٹس اقبال حمدی الرحمن اور جسٹس فیصل عرب مشتمل ہے۔ واضح رہے کہ شریف خاندان نے ویلتھ ٹیکس 1963 ایکٹ کو عدالت میں چیلنچ کر رکھا ہے جس میں ان کا دعویٰ کہ ان کی دولت کا تخمینہ غلط لگاکر بھاری ٹیکسز کی وصولی کے نوٹسز بھیجے گئے تھے۔ شریف خاندان کے وکیل طارق عزیز کا کہنا کہ ٹیکس کمشنر نے شریف خاندان سے ویلتھ ٹیکس کی مد میں 10 ملین زائد ٹیکس وصولی کا نوٹس بھیجا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت عظمی اس مقدمے کا کیا فیصلہ کرتی ہے۔ 


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی