اوورسیز امپلائمنٹ پروموٹرز کو سہولیات دی جائیں تو بڑے پیمانے پر افرادی قوت بیرون ملک بھجوا کر ملک میں بے
روزگاری کم کی جا سکتی ہے۔ دیار غیر میں مقیم پاکستانی نہ صرف اپنے خاندانوں کی کفالت کرتے ہیں بلکہ قیمتی زرمبادلہ بھجوا کر ملکی ترقی کے عمل میں اہم شراکت دار بھی ہیں۔پاکستان اوورسیز امپلائمنٹ پروموٹرزایسوسی ایشن(پوئیپا) کے چئیرمین چودھری محمد افضل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اوورسیز امپلائمنٹ کے شعبہ کو نظر انداز نہ کیا جائے اور انکے جائز مطالبات پورے کئے جائیں تاکہ وہ یکسوئی سے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں۔ انھوں نے کہا کہ بیرون ملک روزگار کے لئے جانے والوں سے بھاری وصولیاں بند کی جائیں، انھیں جہاز کے ٹکٹوں پر عائد ٹیکسوںاور دیگر فیسوں کی مد میں رعایت یا چھوٹ دی جائے اور انکی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کئے جائیںتاکہ بیرون ملک روزگار کے مثبت رجحان میں اضافہ ہو سکے۔چودھری محمد افضل نے کہا کہ ایمپلائمنٹ پروموٹرکو نظر انداز اور ہراساں نہ کیا جائے کیونکہ اس سے کاروباری ماحول متاثر ہو رہا ہے ۔
اوور سیز پاکستانیوں کی وزارت اور دیگر متعلقہ کو مزید فعال بنایا جائے اور اس میں موجود اہم آسامیوں کو زیادہ عرصہ تک خالی نہ رکھا جائے کیونکہ اس سے کام متاثر ہوتا ہے جبکہ نادرا بیرون ملک جانے والوں کو جلد از جلد شناختی کارڈ جاری کرے اور ارجنٹ فیس کا سلسلہ ختم کیا جائے۔سفارتخانوں کو لائسنس یافتہ پروموٹرز کی رجسٹریشن کی ہدایت کی جائے اور پروموٹرز کے ویزا مسائل حل کئے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ دیگر ممالک میںکمیونٹی ویلفیئر اور لیبر اتاشیوں کی تعیناتی میں میرٹ کو مد نظر رکھا جائے۔
ایک تبصرہ شائع کریں