پاوں دھونے کی روایت دہرانے کے دوران پاپ فرانسس مہاجر کے پاوں کو بوسہ دے رہے ہیں: تصویر کرٹیسی رائیٹرز 24 مارچ 2016
پرتگال(اردو ائس پاکستان 25 مارچ 2016) پوپ فرانسس نے مسلمان، آرتھوڈوکس اورکیتھولک مہاجرین کے پیر دھوئے اورگلے لگاکر بوسہ دیا۔ پوپ فرانسس نے کہا کہ ہم بھائی بھائی ہیں اور ایک اللہ کے بندے ہیں۔ اس وقت جب برسلز حملوں کے بعد مسلمانوں کی مخالفت اور اینٹی مہاجرین عناصر مخالف جذبات کو اُبھار رہے ہیں ، پوپ نے جذبہ خیرسگالی کے تحت مسلمانوں سے ملے۔ فرانسس نے انسانی خون کے پیاسے قتل عام کرنے والے ہتھیاروں کی صنعت کے مالکوں کی سخت الفاظ میں مزمت کی۔ فرانسس ایسٹر ویک کے دوران روم سے باہرکاسٹیلنوو ڈی پورٹو میں مہاجرین کیمپ کا دورہ کررہے تھے۔
پاپ فرانسس مہاجرین کیمپوں میں گئے اور مسلمان مہاجرین سے ہاتھ ملایا۔ ہولی تھرسڈے کو پاپ نے مسلمانوں کے پیر دھوکر جیسس کی روایت کو دہرایا۔ عیسائیوں کا ماننا ہے کہ حضرت عیسیٰ ؑ صلیب پر چڑھنے سے پہلے حواری مسلک کے ساتھ ایسا کیا تھا اور اس روایت کا مقصد لوگوں میں خدمت کا شعور اجاگر کرنا ہوتاہے۔
فرانسس نے برسلز حملوں کی مزمت کی اور کہا کہ یہ بھائی چارگی کو تھس نس کرنے کوشش ہے۔ ’’ ہماری ثقافتیں اور مذاہب اگرچہ الگ الگ ہیں لیکن ہم بحیثیت انسان بھائی بھائی ہیں اور امن سے رہنا چاہتے ہیں۔‘‘ پاپ فرانسس نے کہا
مہاجر کمپوں کے دوارے کے دوران پاپ فرانسس مسلمانوں سے ہاتھ ملارہے ہیں: فوٹو کرٹیسی اے پی
ایک تبصرہ شائع کریں