مارننگ شوز؟ یا بے حیائی کا راج؟

مارننگ شوز؟ یا بے حیائی کا راج؟

بلاگ محفوظ علیم


پاکستا ن ایک اسلا می ملک ہے، پا کستان کی بنےا د اسلام کے بنیا دی رکن کے مطا بق رکھی گئی، جسے مسلما نوں نے انتہائی جدوجہد اور قربا نیو ں کے بعد حا صل کیا ، اور ہہ پاکستان ہی ہے جہاں مسلمان کم از کم اپنی زندگی بنا کسی مداخلت کے اسلا می قوا نین کے مطا بق گزار سکتا ہے۔ 

آج کل ہر طرف مسلما نوں کے اندر لبرل ہو نے کا بھوت سوا رہے ، اور ہر طرف سننے میں آتا ہے کہ دنیا سے قدم ملا کے چلنا ہے، اس فتور کو سب سے زیا دہ بھڑکانے وا لا ہمارا میڈیا ہے۔ سارا دن غیر ملکی غیر مذہبی پروگرامز دکھا دکھاکر لو گوں کے ذہنوں کو خراب کر رہا ہے، نا چ گا نے، ہو لی اور دیوالی کی رسمیں ویلنٹائن ڈے کی کوریج ، انڈین گانے اورفلموں کی کو ریج کے سا تھ ساتھ آج کل ما رننگ شوز کا بخار ہر چینل پے سوار ہے، ایسا لگتا ہے کہ ما رننگ شوز کے بناء چینلز کی کو ئی حقیقت ہی نہیں۔ 



ان ہی ریٹنگ کے چکر میں ہر چینلز پر مارننگ شو ز میں طرح طرح کے ڈرامہ ، اور بے حیائی ہو رہی ہے، کبھی شادی بیاہ کے نا م پر ناچ گانا ، مرد اور خوا تین ایک دوسرے کے ساتھ ڈانس کر رہی ہیں ، پردہ جو مو من عورت کا زیور ہے پردہ تو دور کی بات دوپٹہ تک نہیں ہے۔ 

مختلف جلدی ڈاکٹرز کو بلایا جاتا ہے جو خواتین کے جلدی بیماریوں کا علا ج کر تے ہیں ، مرد حضرات جو اپنے آپ کو میک اپ آرٹسٹ کہتے ہیں خواتین کو میک اپ کررہے ہیں ۔ 

قرآن کے سورہ النور آیت نمبر 30 میں ہے:

(مسلمان مردوں سے کہ دو کہ اپنی نگا ہیں نیچی رکھیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفا ظت رکھیں ، یہی ان کے لئے پاکیزگی ہے۔ لو گ جو کچھ کریں اﷲ تعا لیٰ سب سے با خبر ہیں ۔ اور مسلمان عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگا ہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں فرق نہ آنے دیں اور اپنی ذینت کو ظاہر نہ کریں )

کیا یہ آیت کافی نہیں ہے ان بیحیائی پھیلانے والوں کے لئے ۔

شرم و حیاء ایک ایسی فطری اور بنیادی صفت ہے جو انسان کی سیرت و کردار کو بنا نے میں بہت اہمیت رکھتی ہے ۔ یہی انسان کو بہت سے برے کا موں اور بری با تو ں سے روکتی ہے اور اچھے اور شریفانہ کامو ں کے لئے انسا ن کو آمادہ کرتی ہے اس طرح شر م و حیاءانسا ن کی بہت سی خوبیوں کی جڑ اور بہت سای برا ئیائیوں سے اس کو بچانے وا لی ہے۔ 

حیاءاسلا م کے طریقوں میں سے ہے ،حیا ءاور ایما ن میں ایک خاص تعلق اور رشتہ ہے، اسی لئے حیاء کو ایمان کی ایک شاخ سے تعبیر کیا گیا ہے، جس کا پھل جنت ہے اس کے مقا بلے میں بے حیائی اور بے شرمی دوزخ میں لے جانے والی چیزیں ہیں ۔ ایمان والی عورتوں کا زیور سونا چاندی نہیں بلکہ حیاء ہے۔

بات ابھی یہا ں ختم نہیں ہوئی ، اب تو مارننگ شو ز میں ایسے ڈاکٹرز بھی آتے ہیں جو اپنے آپکو بے اولا د ی کے علا ج کا ما ہر کہتے ہیں، اور خو اتین اپنی ازدوا جی زندگی کو آن ایئر فون پر ڈسکس کرکے ان سے علا ج کا پو چھ رہی ہیں اور فون کا لز پر آپ کو علا ج بھی بتا تے ہیں، کبھی جنوں بھوتوں کا علاج کر ہے ہیں تو کبھی ناچ گانے کی محفل سجی ہے پس یہ کہ جتنی زیا دہ بے حیائی ہوگی اتنی ہی زیا دہ ریٹنگ بڑھے گی۔

ان سب کے ذمہ دار صرف چینلز وا لے ہی نہیں ہیں ہم خود بھی ہیں ہمارے نا ظرین پسند فرما تے ہیں تو وہ اس طرح کی چیزیں دکھا تے ہیں، خدارا اپنے اعمال کو بہتر بنائیں، ہر طرح کی بے حیائی اور بری چیزوں سے خود بھی بچیں اپنے گھر والوں کو بھی پرہیز کرنے کی سختی سے ہدایت کریں۔ جتنا ہو سکے گناہوں سے بچیں اگر کسی بری چیز کو آپ روک نہیں سکتے تو کم ازکم اپنے حد تک تو اس کا با ئیکاٹ کریں اور برا جا نیں اور اپنے آپ کو نبی پا ک ﷺ کا امتی ہو نے کا ثبو ت دیں۔ اﷲ ہم سب کے ایما ن کی حفا ظت فر ما ئے۔




0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی