اسلام آباد (اردو وائس پاکستان 16 مارچ 2016) وفاقی حکومت کی مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے آج پرویز مشرف کو بیرون ملک سفر کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا اصولی فیصلہ کیا۔ اپنے مختصر فیصلے میں سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو انصاف پر مبنی قرار دیتے ہوئے اسے برقرار رکھا۔ سندھ ہائی کورٹ نے 12 جون 2014 کو سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔
مشرف نے 2014 میں دبئی میں مقیم اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لئے جانا تھا۔ انہیں اجازت نہیں ملی تھی۔ ان کے حریفوں نے کہا تھا مشرف واپس نہیں آئیں گے کیونکہ ان کے خلاف کیسز چل رہے ہیں۔ تاہم 2014 سے مشرف کراچی میں اپنی بیٹی کے گھر رہ رہے ہیں جہاں وہ نزدیکی پاکستان نیوی کے ہسپتال میں علاج بھی کروارہے ہیں۔ مشرف جنوری 2014 سے بیمار ہیں انہیں کئی مرتبہ ہارٹ کا مسئلہ پیش آیا ہے۔ ڈاکٹروں نے انہیں بیرون علاج کرانے کا مشورہ دیا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں