کراچی ( ابوالحسنین اُْْرْدُوْ وائس آف پاکستان 19 اپریل 2016) مشرف کے دور میں جہاں بڑے بڑے کام ہوئے، نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کا قیام مشرف دور کے تعلیم کے میدان میں سب سے اہم کام سمجھے جاتے ہیں۔ حکومت پاکستان کی تعلیمی اور آئی ٹی پالیسی میں این ٹی ایس کے قیام کی ضرورت کا شدت سے احساس ہوگیا تھا۔ اور یوں 2002 کو اس ادارے کا قیام عمل میں آیا۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کا قیام بھی 2002 میں عمل میں لایا گیا تھا۔ آئین میں ترمیم کرکے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) کو ختم کرکے ایچ ای سی بنادیا گیا۔ یو جی سی 1947 میں قائم کیا گیا تھا۔ ایچ ای سی کے ذمہ اعلیٰ تعلیمی پالیسی سازی اور معیاری تعلیم دے دی گئی۔ نئے اعلیٰ تعلیمی اداروں کا قیام اور موجودہ اداروں میں بہتری ایچ ای سی کی ذمہ داری بنی۔
اب ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل ٹیسٹنگ سروس کو ختم کرکے اپنی ہی ٹیسٹنگ باڈی قائم کرنے جارہی ہے۔ جس کا اعلان ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے حال ہی میں کیا گیا ہے۔ اور یہ باڈی حکومت پاکستان کے ماتحت ہوگی۔ ادارہ قومی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لئے مفت معیاری ٹیسٹس لے لیا کرے گا۔ حال ہی میں ایچ ای سی سیکریٹیریٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں پلاننگ اور ڈیولپمنٹ اور ریفارمز کے وزیر احسن اقبال باقاعدہ طور ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل کے قیام کا اعلان کردیا۔
ایک تبصرہ شائع کریں