لیہ میں زہریلی مٹھائی کھاکر مرنے والوں کی تعداد 22 ہوگئی۔ 50 کے قریب موت و حیات کی کشمکش میں


لیہ (اُرْدُوْ وا ئس پاکستان 24 اپریل 2016 ) واقعہ لیہ کے علاقے میں پیش آیا، چاک 105 ٹی ڈی اے کے رہائشی عمرحیات بیٹے کی پیدائش کی تقریب کے لئے چوک 111 کی ایک دکان سے مٹھائی لے کر آیا۔ مٹھائی کھاکر 5 افراد موقع پر ہی جان بحق ہوگئے تھے پھر یوں ہوا کہ ہلاکتوں کا ایک سلسلہ چل پڑا۔ مٹھائی کھانے والے افراد ایک ایک کرکے موت کے منہ میں جاتے رہے۔ اب تک 22 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ کئی افراد ملتان کے مختلف ہسپتالوں میں زندگی و موت کی کشمکش میں ہیں۔ 

ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے 5 بھائی بھی جان بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔ پوتے کی پیدائش پر عمرحیات مذکورہ دکان سے مٹھائی لاکر گاوں میں تقسیم کی تھی۔ جس کے نتیجے میں ایک خاندان کے 5 بھائی سمیت شہباز،عرفان، رمضان، سکندر اور انکی والدہ اور دوسرے خاندان کے عبدالغفور، محمد عامر اور ان کے 2 بچے خظر اور حفیظ مٹھائی کھاکر موقع پر ہلاک ہوگئے تھے۔

پولیس نے مٹھائی شاپ کے مالک اور کام کرنے والوں سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ مالک خالد کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ ایسی کونسی زہریلی چیز مٹھائی کے مرکب میں جا مکس ہوئی جس نے ایسی تباہی مچائی۔ جبکہ وہ کئی سال سے علاقے میں مٹھائی کا کاروبار کرتے ہیں۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی