ماسکو (ار دو وائس پاکستان ۔ ویب ڈیسک 30 اپریل 2016) روس کو آنے والے وقت میں ایک اہم اتحادی بنانے کی پاکستان کے توقعات ریت کی دیوار ثابت ہوئیں، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے شمال اور جنوبی پائپ لائن منصوبے کے افتتاح کے لئے پاکستان کے دورے کی دعوت نامہ مسترد کر دیا ہے۔ دعوت مسترد کئے جانے کے بعد روس کے ساتھ قریبی اتحادی بننے کے پاکستان کی امیدوں کو تھوڑااور انتظار کرنا پڑے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تعلقات زیادہ دیرپا ثابت نہیں ہوئیں، باوجود روس سے طیارے سمیت ہتھیار خریدنے کے پاکستان کے منصوبے ، کئی باہمی معاہدوں پر دستخط، اسلام آباد اور ماسکوکے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ ، وزارت خارجہ کے درمیان اعلیٰ سطحی مشاورتی میکنزم کے قیام اورانسداد دہشت گردی کے لئے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام وغیرہ کے۔
اعلی سطحی دوروں کو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی نئی سطح کے ثبوت اور بہتر ین مصروفیت کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا۔ یہ خیال کہ ماسکو اسلام آباد کے ساتھ فعال طور پر تعلقات کو ترقی دے رہا ہے ، خاص طور پر تجارت اور انسداد دہشت گردی میں، یہ توقعات جھوٹی ثابت ہوئیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں