اسلام آباد (اردو وائس پاکستان 26 اپریل 2016) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ناجائز منافع کمانے کی خاطر ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والی فارما مافیا کے خلاف کاروائی کی جائے۔ فارما مافیا کئی ماہ سے ملک بھر میں پچاس سے زیادہ ادویات کی قلت پیدا کررہی ہے جس میں سے اکثر جان بچانے والی دوائیاں ہیں مگر انکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی جو عوام دشمنی ہے۔
ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ٹی بی، کالی کھانسی، عام کھانسی، سانس اور گلے کی بیماریوں اورذہنی امراض سمیت مختلف ادویات مارکیٹ سے غائب ہو گئی ہیں جس سے صحت عامہ کا بڑا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔خواتین کو دوران حمل دی جانے والی فولک ایسڈ کی سستی گولیاں بھی ناپید ہو گئی ہیں جبکہ مہنگی ادویات موجود ہیں جو غریب افراد کی پہنچ سے باہر ہیں جس کی وجہ سے ذچہ و بچہ کے مسائل بڑھ رہے ہیں اور بہت سے بچوں نقائص کے ساتھ پیدا ہو رہے ہیں۔پاکستان میں صرف ایک کمپنی فولک ایسڈ کی گولیاں بنا رہی ہے اسلئے حکومت بلیک میلنگ سے بچنے کیلئے دیگر کمپنیوں کو بھی یہ ادویات بنانے کا پابند کرے۔
موجودہ حالات میں فارما مافیا کی سازشوں کی وجہ سے ملک سے صف اول کے ہسپتال بھی مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت نہیں دے پا رہے ہیں جبکہ قصبوں اور دیہات میں اس سے بھی برا حال ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں