ایک صاحب کو ایک قدِآدم وال کلاک تحفہ میں ملا تھا۔ کچھ دنوںبعد وہ خراب ہوگیا اور وہ صاحب اسے مرمت کرانے کے لیے کندھے پر رکھ کر بازار کو چل دیے۔ راستے میں ایک موڑ سے مڑتے ہوئے ایک سردار سے ٹکرائے اور وال کلاک سردار کے سرپر لگا۔
سردار نے غصے سے صاحب کو دیکھتے ہوئے کہا
’’اوئے یار ! تم باقی لوگوں کی طرح چھوٹی گھڑی کیوںنہیںپہنتے ؟ “
لطیفہ نمبر 2
فائیو سٹار ہوٹل میں گاہک نے ہوٹل چھوڑتے ہوئے بل ادا کر کے سامان کا جائزہ لیا تو گھبرا کر ہوٹل کے ملازم سردار بنتا سنگھ سے بولا۔
’’ارے بھائی ذرا بھاگ کر روم نمبر 112 میںدیکھ کر آنا کہیںمیں اپنا چشمہ اور گھڑی تو نہیںبھول آیا۔ جلدی کرو میں لیٹ ہو رہا ہوں۔ “
سردار بھاگم بھاگ گیا اور واپس آکر ہانپتے ہانپتے بولا
’’ ہاں جی سر ! آپ کی دونوںچیزیں کمرے میںہی پڑی ہیں۔ “
ایک تبصرہ شائع کریں