اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز نے بجٹ سفارشات پیش کر دیں



اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز نے بجٹ سفارشات پیش کر دی ہیں جن میں معیشت کا رخ معاشی استحکام کے بجائے پیداوار بڑھانے اور اقتصادی نشونما کی طرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حکومت کی کوششوں کی وجہ سے اقتصادی استحکام حاصل ہو گیا ہے اور اب بالیدگی کی ضرورت ہے تاکہ پیداوار، محاصل اور روزگار میں اضافہ ہو سکے جسکے بغیر شرح نمو کم رہے گی۔

 اقتصادی نشونما کو توجہ دہ جائے، ترسیلات ، رئیل اسٹیٹ کی آر میں کالا دھن سفیدکیا جا رہا ہے
مالیاتی ، مانیٹری اور بینکنگ پالیسی تصادات کا مجموعہ ہے، کوئی نیا ٹیکس قابل قبول نہیں 

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے بجٹ سفارشات میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس ادائیگی کی بحران میں مبتلا ہونے والے تمام قرض خواہ ممالک کیلئے ایک ہی نسخہ ہے جو دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی شرح نمو میں اضافہ نہیں ہونے دے رہا ۔ترقیاتی اخراجات میں بھاری کٹوتی نہ صرف عوام سے ظلم ہے بلکہ یہ معیشت کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے لہذاغیر ملکی ماہرین کی رائے نظر انداز کر کے مقامی ماہرین معیشت کی رائے پر عمل کرنا چائیے۔انھوں نے کہا کہ کرپشن میں ملوث افراد ترسیلات اور رئیل اسٹیٹ کی آر میں کالا دھن سفید کرنے میں مصروف ہیں۔

حکومت کرپشن کو فروغ دینے والے تمام راستے بند کرے اور ترسیلات و پراپرٹی مارکیٹ کی مانیٹرنگ کا نظام قائم کرے۔ انھوں نے کہا کہ مالیاتی پالیسی، مانیٹری پالیسی اور بینکنگ پالیسی میں تصاد دور کیا جائے تاکہ کنفیوژن ختم ہو اور ترقی کا سفر آسان بنایا جا سکے۔انھوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی غربت کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جائیں ورنہ امن و امان کا مسئلہ حل نہیں ہو گا۔انھوں نے کہا کہ چھوٹے تاجر عادلانہ ٹیکس سسٹم کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں مگر بجٹ میں اس وقت تک کوئی نیا ٹیکس قبول نہیں کرینگے جب تک منظور نظر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا جاتا۔ 


0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی