مصر ( اُردو وائس پاکستان - 6 مئی 2016) انسان اگر انگشت شہادت کسی کی جانب اٹھاتا ہے تو باقی چار انگلیاں اس کی اپنی جانب بھی ہوجاتی ہیں اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ پہلےاپنے اندر دیکھو بحرحال....
مصر کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے مشرق وسطیٰ میں تشدد اور انتہائی پسندی کو ہوا دینے کا الزام مشہور و مغروف کارٹونز ’ٹام اینڈ جیری‘ پر لگادیا ہے۔ مصر کے سٹیٹ انفارمیشن سروس (ایس آئی ایس) کے سربراہ صلاح عبدالصادق نے کیرو یونیورسٹی میں طلباء کی ایک تقیرب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک میں تشدد اور انتہا پسندی کو پھیلانے کی وجوہات میں ٹام اینڈ جیری کارٹونز اور ویڈیو گیمز بھی شامل ہیں۔
صادق نے اس کی وضاحت اس انداز میں کی کہ جب تشدد اور انتہا پسندی کو تماشے اور مزاحیہ انداز میں جذباتی بناکر پیش کیا جاتا ہے تو اسے دکھنے والے بچوں کے ذہنوں میں جارحیت سرایت کرجاتی ہے، اور وہ اس کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچہ کئی گھنٹے ویڈیو گیمز کھیلنے میں صرف کرتا ہے اس دوران قتل بھی کرتا ہے اور خون بھی بہاتا ہے گوکہ یہ عمل گرافیکلی ہوتا ہے لیکن یہ چیذیں ان کے ذہنوں میں نقش ہوجاتی ہیں اور عملاً بچے اس سے سیکھتے ہیں۔ پھر جب ان بچوں کو کسی معاشرتی دبائو کا سامنا ہوتا ہے تو فوراً تشدد پر اتر آتے ہیں، اور یہ بچے شدت پسندی اور انتہاپسندی کو جلد قبول کرلیتے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں