سرینگر (ابوالحسنین: ٹائمز آف چترال 6 جولائی 2016) بھارت میں 7 جولائی کو عید ہوگی۔ جس کا اعلان بھارتی علماء نے گزشتہ روز چاند نظر نہ آنے کا اعلان کرتے ہوئے کیا تھا۔ لیکن بھارتی مقبوضہ کشمیرکے کشمیریوں نے اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ عید منا کر یہ ثابت کردیا کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ لیکن بھارت اپنی 7 لاکھ فوج کے ساتھ انہیں کشمیر کے اندر محسور بناکر رکھا ہوا ہے۔
کشمیر کے مختلف حصوں میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں کو پاکستان کے ساتھ عید منانے سے روکنے کے لئے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ کشمیریوں اور بھارتی قابض پولیس اور فوجیوں میں تصادم میں کئی کشمیر زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق 21 بھارتی پولیس اور فوجی بھی زخمی ہوئے ہیں۔ تصادم اس وقت ہوئے جب لوگ عید کی نماز پڑھ کر گھروں کی جانب جارہے تھے۔ یا پھر عید گاہوں پر عید کی نماز کے لئے جمع ہورہے تھے۔ پولیس نے عوام پر بلاوجہ لاٹھی چارج کیا، ٹیئر گیس شیل فائر کئے۔ جس پر مشتعل عوام نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
انانتناگ میں حریت پسند ہجوم نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نغرے لگائے، جس نے بھارتی پولیس کو مشتعل کردیا، پولیس نے ہجوم پر دھاوا بول دیا جس کی وجہ سے تصادم ہوا۔ تصادم میں پولیس کے سینئر آفیسرز سمیت 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ عین شاہدین کا کہنا کہ پولیس نے پر امن نمازیوں پر عید گاہ میں آنسوگیس کے شیل فائر کئے جس کی وجہ سے عوام مشتعل ہوئے۔
ادھر سرینگر میں عید گاہ گراؤنڈ میں ہزاروں نمازی عید کی نماز کے لئے جمع تھے۔ پولیس کی چھیڑ چھاڑ سے متشعل ہوگئے اور پولیس سے لڑ پڑے، لاٹھی چارچ سے کئی نمازی زخمی ہوگئے۔ پولیس نے کئی افراد کو ہراست میں لیکر جیلوں میں بند کردیا ہے اور کئی ایک ہو ہاؤس ایریسٹ میں ڈال دیا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں