ایبٹ آباد: چترال سے اسلام آباد جانے والا پی آئی اے کا
بدقسمت مسافر طیارہ ایبت آباد کے حویلیاں کے پہاڑی قریب 47 مسافروں کو لے کر گر کر تباہ ہوگیا طیارے میں جہاز کے عملے، معروف نعت خواں جنید جمشید اور ان کی اہلیہ، ڈی سی او چترال اسامہ وڑائچ اور خاندان سمیت 47 افراد سوار تھے جو سب کے سب جاں بحق ہوگئے ہیں رات گئے تک ریسکیو کارروائیوں سے طیارے کے ملبے سے 42 لاشیں نکالی گئیں ہیں۔ پی آئی اے کی پی کے 661 فلائیٹ چترال سے اڑان بھری تھی جسے 6 بجے اسلام آباد پہنچنا تھی لیکن 10 کلو میٹر پہلے گرکر تباہ ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق چترال سے اسلام آباد جانے والا پی آئی اے کا مسافر طیارہ پی کے 661 ایبٹ آباد کے حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگیا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے کے انجن میں خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا، طیارےکا پائلٹ صالح جنجوعہ تھے اور احمد جنجوعہ ان کے معاون پائیلٰٹ تھے یہ دونوں آپس میں بھائی تھے۔ ذرائع کے مطابق طیارے کا ایک انجن کام نہیں کررہا تھا لیکن یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں تھا طیارے ایک انجن سے اسلام آباد پہنچ سکتا تھا لیکن بدقستمی سے 10 کلومیٹر پہلے طیارے کے دوسرے انجن میں بھی خرابی پیدا ہوگئی جو حادثے کا
سبب بنی۔ طیارے میں 2 ایئرہوسٹس صدف فاروق، عاصمہ عادل سوار تھیں۔ عملے کے علاوہ 31 مرد، 9 خواتین اور 2 بچے بھی سوار تھے جن میں معروف نعت خواں جنید جمشید انکی اہلیہ اور ڈپٹی کمشنر چترال خاندان سمیت طیارے سے سفر کررہے تھے۔ جس کی تصدیق اسسٹنٹ کمشنر چترال کی۔ اے سی نے ڈپٹی کمشنر چترال اور جنید جمشید کے طیارے میں موجود ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنید جمشید اپنے اہل خانہ کے ہمراہ طیارے میں سوار ہوئے تھے۔ جنید جمشید سیٹ نمبر 27 سی اور اہلیہ 27 اے پر بیٹھی تھیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں