چترالی مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کا وزیر اعظم کے فیصلے کا خیرمقدم، لواری ٹنل اب دو دن کیلئے کھول دیا جائے گا



لوئر دیر / چترال (بشکریہ ٹائمز آف چترال)   ٹرانسپورٹر حضرات خاص طور پر چترالی مسافروں نے وزیر اعظم نواز شریف کے لواری ٹنل کے حوالے سے ہدایات کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزیر اعظم نے انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ ٹنل کو لواری ٹاپ بند ہونے پر ہفتے میں 2 دن کے لئے مسافروں اور دیگر گاڑیوں کی آمدورفت  کے لئے کھول دیا جائے۔ ہدایت کے پیش نظر انتظامیہ نے منگل کے روز بھی ٹنل کھول دیا جس کی بدولت ٹنل کے دونوں اطراف پھنسے مسافر اور مال بردار گاڑیاں ٹنل سے گزریں۔ اس سے قبل صرف ایک دن یعنی جمعہ کے روز ٹنل کھول دیا جاتا تھا جس کے باعث ٹنل کی دونوں جانب مال بردار اور مسافر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ جاتی تھیں۔

چترال آنے اور چترال سے ملک کے دیگر حصوں میں سفر کرنے والے چترالی مسافر اور چترال آنے والے سیاحوں کو بڑی مشکلات درپیش تھیں۔ گزشتہ روز ایک دلخراش واقعہ بھی رونما ہوا کہ ایک بچہ سردی کی شدت کی وجہ سے ٹنل کھلنے کے انتظار میں دم توڑ دیا۔ شدید سردی میں مسافر ٹنل کے باہر انتظار کرتے تھے جس پر میڈیا نے اس اہم مسئلے کو بھر پور انداز میں پیش کیا تب جاکہ وزیر اعظم کو نوٹس لینا پڑی۔ جس کے بعد وزیراعظم نے نیشنل ہوائی وے کو ہدایت دی کہ مسافروں کو سہولت دینے کے لئے جمعہ کے علاوہ ایک اور دن ٹنل کھول دیا جائے۔  ان کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے این ایچ اے، ضلع اپر دیر اور چترال حکام اور پاک آرمی نے پاک آرمی بریگیڈ ہیڈ کوارٹر پاناکوٹ میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایک اور دن یعنی منگل کے روز بھی ٹنل مسافروں کے لئے کھول دیا جائے گا۔ 

چترالی مسافروں نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم اور تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا لواری ٹاپ کے بند ہونے سے انہیں کافی مشکلات درپیش ہوتی ہیں اب اس فیصلے سے ان کی مشکلات کچھ کم ہونگی۔ 

دیر انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا کہ منگل کے روز ٹنل کھولے جانے کے بعد دیر کی جانب سے 200 سے زائد گاڑی ٹنل سے چترال روانہ ہوئیں جبکہ چترال سے 81 گاڑیاں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اپر دیر کی ضلعی انتظامیہ نے پاناکوٹ، بیلنزئی اور مینا خوار میں امدادی پوائنٹس بنائے ہیں اور مسافروں کی حفاظت کے لئے لیویز پرسنل تعینات کئے ہیں۔ جو حفاظت کے ساتھ گاڑیوں کو قطاروں میں کھڑی کرتے ہیں تاکہ سڑک نہ بند ہو۔ 

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی