نعت شریف : آج عشق میرے نعت سنائیں تو عجب کیا

آج عشق میرے نعت سنائیں تو عجب کیا
سن کر وہ مجھے پاس بلائیں تو عجب کیا
ان پر تو گنہگار کا سب حال کھلا ہے
اس پر بھی وہ دامن میں چھپائیں تو عجب کیا
منہ ڈھانپ کے رکھنا کہ گنہگار بہت ہوں
میت کو میری دیکھنی آئیں تو عجب کیا
زاد سفر ہے نہ کوئی کام بھلے ہیں
پھر بھی ہم ہمیں سرکار بلائیں تو عجب کیا
دیدار کے قابل تو نہیں چشم تمنا
لیکن وہ کبھی خواب میں آئیں تو عجب کیا
وہ حسن دو عالم ہے ادیب ان کے قدم سے
صحرا میں اگر پھول کھل آٸیں تو عجب کیا



0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی