اگر ہماری حکومت آئی تو چترال جیسے پسماندہ اضلاع کو بھِی ترقی کے راہ پر گامزن کریں گے۔ سابقہ وزیر اعلی پرویز خٹک

اگر ہمیں موقع ملا تو چترال جیسے پسماندہ اضلاع کو بھِی ترقی کے راہ پر گامزن کریں گے۔ سابقہ وزیر اعلے پرویز خٹک اور محمود خان۔


گل حماد فاروقی
چترال: اگر ہم اقتدار میں اگیے تو ہم پاکستان کو حقیقی ازادی دلایں گے اور انہیں بیرونی قرضوں کی ناسور سے نجات دلایں گے۔ پاکستان میں اللہ تعالی کا سب کچھ ہیں مگر نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے ہم اب بھی قرض مانگنے پر مجبور ہیں۔ ان حیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر دفاع اور وزیر اعلےِ پرویزخٹک اور سابق وزیر اعلے محمود خان نے چترال میں ایک عوامی جلسے سے اپنے خطاب میں کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں دوبارہ موقع ملا تو چترال جیسے پسماندہ اضلاع کو بھی ترقی کے راہ پر گامزن کرِیں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ جب میں بیرون ممالک جاکر ان لوگوں کی معیار زندگی دیکھتا ہوں تو ان دونوں میں زمین آسمان کا فرق دیکھ کر مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو اسلیے چھوڑا کہ ایک تو ان کے پاس ملک کی ترقی کیلیے کوی حاص پالیسی یا منصوبہ نہیں تھا دوسرا انہوں نے پاک فوج کے حلاف نفرت انگیز سرگرمی شروع کی جنہوں نے اس ملک کی دفاع کیلیے قربانیاں دی ہیں۔ خیبر پحتون خواہ کے دونوں سابقہ وزرایے اعلے تحصیل دروش کے چییرمین شہزادہ خالد پرویز کے دعوت پر چترال ایے تھے جنہوں نے اپنی نشست کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی سے بھی استعفے دیکر پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ 




اس موقع پر شہزادہ خالد پرویز نے جلسہ سے اظہار حیال کرتے ہویے کہا کہ میں نے اپنے قوم سے باقاعدہ مشاورت کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ پرویز خٹک کے اس کاروان میں شامل ہوکر چترال کیلیے خدمت کرسکوں انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگ حقیقی آزادی اور ترقی چاہتے ہیں اسلیے انہوں نے مجھ پر اعتماد کرتے ہویے اتنے بڑے پیمانے پراس جلسہ میں شریک ہویے۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے لوگ کبھِی اپنے محسنوں کو نہیں بھولتے۔ پرویز خٹک نے اپنے دور حکومت میں ہمیں دوسرا ضلع دیا اور اب اگر اسے دوبارہ موقع ملا تو امید ہے کہ چترال کی موجودہ پسماندگی نہیں رہے گی اور چترال میں بھِی ترقیاتی کاموں کا اغاز کردیا جایے گا۔ 

سابق وزیر اعلے محمود خان نے کہا کہ ہم دیر سے چترال تک سڑکوں کی تعمیر پر کام کررہے تھے مگر ہمارا حکومت قبل از وقت حتم ہوا اسلیے وہ منصوبے ادھورے رہ گیے اب اگر دوبارہ اقتدار میں ایے تو ان ادھورے منصوبوں کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچاییں گے۔ جلسہ سے اپنے خطاب میں ان سابقہ وزرایے اعلے نے کہا کہ فی الحال ہم کوی اعلان نہیں کریں گے مگر جب ہم اقتدار میں اییں گے تو اپ دیکھیں گے کہ ہم زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ عملی کام کرتے ہیں۔ اس موقع پر کیلاش خاتون نے اپنے روایات کے مطابق ان کو چترالی ٹوپی بھِی پیش کیے۔ 

اس جلسہ میں لویر اور اپر چترال کے دونوں اضلاع سے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے چترال میں کنٹریکٹر ایسوسی ایشن، ماین ایسوسی ایشن اور کونسلرز ایسوسی ایشن کے وفود سے بھی ملاقات کرتے ہویے ان کی مشکلات حل کر نے پر تبادلہ حیال کیا۔ سابقہ وزیر اعلے نے یقین دہانی کرای کہ وہ چترال کے عوام کے مسایل حل کرنے میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔

0/کمنٹس:

جدید تر اس سے پرانی